وزیراعظم اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں، بلاول بھٹو

فائل فوٹو


کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیراعظم اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں، کورونا وائرس کی وبا پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے، ہم سب کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں کورونا وائرس کے باعث لوگ مررہے ہیں، امیر ہو یا غریب یہ فرق نہیں دیکھتا، وہ ممالک جن کا ہیلتھ کا نظام ہم سے بہتر تھا وہ بھی وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو کورونا سے متعلق سنجیدہ اقدامات اٹھانے چاہئیں، انہیں وینٹی لیٹرز کی تعداد بڑھانی چاہیے،وفاق کو ایسے اقدام اٹھانے چاہئیں جس سے وائرس کے پھیلاوَ میں کمی آئے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمیں سنجیدہ ہو کر کورونا وائر س کا مقابلہ کرناچاہیے، یہ مزید پھیل گیا تو اس پر قابو پانا مشکل ہوجائے گا، ہم چاہتے ہیں وفاق قیادت کرے اور اقدامات اٹھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 94 کیسز لوکل ٹرانسمیشن کے ہیں، قرنطینہ کے لیے مزید جگہوں کا انتخاب کرکے بنانا چاہیے، موجودہ صورتحال میں ہم نے اپنی غریب عوام کا خیال رکھنا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ لاک ڈاوَن کے ساتھ ساتھ آئسولیشن کو بھی یقینی بنانا ہے، ہمیں اسکریننگ اور ٹیسٹنگ کے وسائل کو بڑھانا ہوگا، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پاکستان کی صورتحال کو کلاسیفائیڈ قراردیا ہے۔

انہوں نے  مطالبہ کیا ہےکہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات اٹھائے، بجلی اور گیس کے معاف کرنے ہوں گے، لوڈشیڈنگ بالکل ختم کرنا ہوگی تاکہ لوگوں کو مسائل کا سامنا نہ ہو،وزیراعظم عمران خان نے جو اقدامات اٹھائے وہ کافی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی ایسے ہی وبا سے لڑا جاسکتا ہے، شرح سود کو سنگل فگر میں لانا ہوگا، حکومت کو کورونا سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار رہنا چاہیے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم نے جو پیکج کا اعلان کیا ہے وہ کافی نہیں ہے، ہمیں طبی سہولتوں میں جلد از جلد اضافہ کرنا ہوگا، جلد سخت فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ متحد ہو کر وائرس کا مقابلہ کرسکیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ غریب خاندانوں کو 18ہزار روپے ماہانہ دیئے جانے چاہئیں، ہمیں ڈاکٹرز اور طبی عملےمیں اضافہ کرنا ہوگا۔


متعلقہ خبریں