پاکستان نے بھارتی بیانیہ یکسر مسترد کردیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی بربریت، ظالمانہ کرفیو اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ جنوبی ایشیا کا امن و استحکام مسئلہ کشمیرکے دیرپا حل سےمشروط ہے۔

پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں کوروناوائرس کی صورتحال پرتشویش کا اظہار

ہم نیوز کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے یہ مؤقف صدر اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کو لکھے جانے والے خط میں اپنایا ہے۔

وزیر خارجہ نے خط میں بھارت کے مقبوضہ کشمیرمیں غیرآئینی وغیرقانونی اور یک طرفہ اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے زمینی حقائق اورجنوبی ایشیا کےامن کودرپیش خطرات سےآگاہ کیا ہے۔

تحریر کردہ خط میں بھارت کے اس بیانیے کو یکسر مسترد کیا گیا ہے جس میں وہ مقبوضہ وادی چنار میں حالات معمول پر آنے کا کہتا ہے۔

وزیر خارجہ نے اپنے خط میں بھارتی چیف آف ڈیفنس کےغیرذمہ دارانہ بیانات سےآگاہی دلاتے ہوئے بھارتی فورسز کی ایل او سی پر فائر بندی کی خلاف ورزیوں کی بابت بھی بتایا ہے۔

پاک چین مشترکہ اعلامیے پر بھارتی وزارت خارجہ کے بیانات مسترد

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق خط میں بھارتی وزیراعظم کے پاکستان کے خلاف طاقت کےاستعمال کی دھمکیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور مقبوضہ کشمیر کے جغرافیے و آبادی کے تناسب کی تبدیلی کی طرف بھی توجہ دلائی گئی ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے لکھا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں چھ ہزار ایکٹر اراضی غیر کشمیریوں کو دی گئی ہے اور کشمیریوں سے جائیدادیں چھیننے کے واقعات رونما ہو ئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی میں مسلم قتل عام دراصل بھارتی ہندوتوا نظریہ کے تحت بالا دست ذہنیت کاعکاس ہے۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیا جائے، مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی بندش ختم کی جائے اور طبی سہولتوں کو فراہم کیا جائے۔

کورونا کے باعث مقبوضہ کشمیر میں پہلی ہلاکت

ہم نیوز کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز بھی مقبوضہ کشمیرمیں بڑھے ہیں جس کی وجہ سے کشمیریوں کی زندگیاں مزید خطرات سے دوچار ہوگئی ہیں۔


متعلقہ خبریں