کورونا وائرس کے باعث عالمی کساد بازاری شروع

فائل فوٹو


اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) نے کورونا وائرس کے عالمی کساد بازاری شروع ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیویا کے مطابق کورونا وائرس نے عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ دنیا بھر میں لاک ڈاؤن، فیکٹریاں، ائیرلائز، سیاحت، درآمدات اور برآمدات بند ہونے سے عالمی معیشت تباہ ہوگئی ہے۔

آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ کساد بازاری کا عمل دوہزار نو جیسا یا اس سے بدتر ہوگا اورعالمی معیشت پراس کے اثرات دیرپا ہوں گے۔

آئی ایم ایف سربراہ نے پیش گوئی کی کہ وائرس کی وجہ سے کئی ملک دیوالیہ ہوجائیں گے، آئی ایم ایف کو اسی سے زائد ملکوں  نے ہنگامی فنڈز کےلیے درخواستیں دی ہیں، اور اس میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2021 میں بحالی صرف اس صورت میں ممکن ہے کہ بین الاقوامی برادری ہر جگہ وائرس پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف دنیا کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگا رہا ہے جو آنے والے چند ہفتوں میں مکمل ہو جائے گا۔

آئی ایم ایف سربراہ کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام اور کساد بازاری کی بنیادی وجہ وائرس کا پھیلاؤ ہے اور اس سے نکل کر بحالی کی طرف قدم بڑھانا بہت ضروری ہے۔ جب تک یہ وائرس موجود ہے ہم معمول کی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتے۔

عالمی معیشت کے اچانک رک جانے سے سب سے بڑا خطرہ دیوالیہ پن کی لہر ہے۔ بے روزگاری ہمارے معاشی اور معاشرتی نظام کیلئے بھی خطرناک ہے۔

دنیا کی معیشت کو پانچ ٹریلین سے زائد نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے اور آئی ایم ایف نے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس ختم کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں تاکہ کساد بازاری کا دورانیہ کم سے کم کیا جاسکے۔


متعلقہ خبریں