دلتوں کا احتجاج، بھارتی فورسز کی کارروائیوں، پرتشدد واقعات میں 8 ہلاک


نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے دلتوں کے متعلق دیے گئے متنازعہ فیصلے کے خلاف احتجاج ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں پھیل گیا ہے۔

انڈین میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نے کئی ریاستوں میں مظاہرین پر تشدد کیا۔ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک جب کہ سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

بھارتی ریاستوں اترکھنڈ، اتر پردیشن، ہریانہ، پنجاب، راجھستان اور گجرات میں احتجاج میں زیادہ شدت رہی ہے۔ مدھیہ پردیش میں مظاہرین نے ریل کی پٹری سمیت متعدد سڑکیں بند کر دیں۔

کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے صورتحال پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ دلتوں کو بدتر مقام پر رکھنا بی جے پی اور آر ایس ایس کی اولین ترجیح ہے۔ جو بھی اس کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اسے سختی سے دبا دیا جاتا ہے۔ ہزاروں دلت بھائی اور بہنیں مودی حکومت کے خلاف سڑکوں پر آکر اپنے حقوق مانگنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔

مدھیہ پردیش کے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے تصدیق کی کہ ان کی ریاست میں کئی افسوسناک واقعات پیش آئے ہیں۔ انہوں نے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا۔

بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج کی حمایت کرتی ہیں۔ اس دوران پرتشدد واقعات بھی ہوئے جن کی مذمت کرتی ہوں۔

مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتابنرجی نے کہا کہ دلتوں کی ہلاکتوں کا جان کر وہ صدمے کی کیفیت میں ہیں۔ احتجاج کی بھرپور حمایت کرتی ہیں۔

نئی دہلی کے وزیراعلی ارویند کجریوال کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیداشدہ صورتحال میں وہ دلتوں کے ساتھ ہیں۔

دلت سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر احتجاج کر رہے ہیں جس میں شیڈولڈ کاسٹس، شیڈولڈ ٹرائبز پریوینشن آف ایٹراسیٹیز ایکٹ (نچلی ذاتوں اور قبائل کے خلاف زیادتیوں سے متعلق قانون) کی تشریح کی گئی ہے۔ دلتوں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ انہیں ختم کرنے کے مترادف ہے۔


متعلقہ خبریں