فریال تالپور کے بینک اکاؤنٹس منجمد رکھنے کا فیصلہ

فریال تالپور سمیت دیگر کیخلاف نااہلی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر

فوٹو: فائل


اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کے بینک اکاؤنٹس فعال کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

احتساب عدالت اسلام آبادکے جج اعظم خان نے10 مارچ کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا جس میں حکم دیا گیا کہ فریال تالپور کے بچوں کے اکاؤنٹس فعال کر دیے جائیں تاہم ان کی والدہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد رہیں گے۔

کیس کی گزشتہ سماعت پر فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں استدعا کی تھی کہ ہم زرداری گروپ کے نہیں، فریال تالپور کے ذاتی اکاؤنٹس کھولنے کی درخواست کر رہے ہیں۔

اکاؤنٹس منجمد ہونے سے بچوں کی اسکول فیس ادا کرنے میں بھی فریال تالپور کو مشکلات درپیش ہیں، نیب اتنا ظلم نہ کرے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دورانِ سماعت فریال تالپور کے بینک اکاؤنٹس غیر منجمد کرنے کی مخالفت کی گئی۔ نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ فریال تالپور کی درخواست میرٹ پر پوری نہیں اترتی لہٰذا اسے مسترد کیا جائے۔

نیب پراسیکیوٹر نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ہم نے مشکوک ٹرانزیکشنز والے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے، گھر کے اخراجات چلانے میں مشکلات کی بات بلا جواز ہے، ان کے اور اکاؤنٹس بھی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ فریال تالپور زرداری گروپ آف کمپنیز کی ڈائریکٹر اور دستخطی ہیں، زرداری گروپ آف کمپنیز کے اکاؤنٹس میں جعلی اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشن موجود ہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 10 مارچ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا۔


متعلقہ خبریں