پارلیمانی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، ترجمان پاک فوج


اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پارلیمانی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ بطور پاکستانی چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں مدت پوری کریں۔

ایک نجی ٹیلی ویژن کو دیے گئے انٹرویو میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہر پاکستانی کی خواہش ہے کہ انتخابات وقت پر ہی ہوں اور جمہوری تسلسل برقرار رہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے حکم دیا تو خادم رضوی کو گرفتار کرنا چاہیے۔ حکومت کو عدالتی فیصلے پر عمل کرنا چاہیئے۔

پاک فوج کے ترجمان نے واضح کیا کہ باجوہ ڈاکٹرائن صرف سیکیورٹی سے متعلق ہے اور آرمی چیف نے 18 ویں ترمیم سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا۔

ایک سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ آباد علاقوں میں حکومت، فوج کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت طلب کرتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 2008 میں سوات میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی تھیں، سوات میں چھاؤنی عوام کے مطالبے پر بنائی۔ دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں تیزی سے امن قائم ہوا۔ فوج نے دہشت گردوں کا خاتمہ کرکے امن قائم کیا اور داعش کا منظم سیٹ اپ قائم نہیں ہونے دیا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مردم شماری حکومت نے کرائی اور حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن نے کیں، فوج کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کسی قانون کو بنانا یا اس میں ترمیم کرنی ہے، یہ پارلیمنٹ کی صوابدید ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ آزادی کی تحریک دہشت گردی نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی ہورہی ہے۔ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیئے اور کشمیریوں کا ان کا حق خودارادیت ملنا چاہیئے۔

افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ کہنا سو فیصد درست نہیں ہے کہ ہمیں طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے۔ طالبان سے امریکا اور افغان حکومت نے بات کرنی ہے، پاکستان مذاکراتی فورم کا حصہ ہونے کی وجہ سے اپنا کردار ادا کررہا ہے۔


متعلقہ خبریں