تعمیراتی صنعت 14 اپریل کے بعد باضابطہ کام شروع کردے گی

اشیائے ضروریہ: قیمتوں میں اضافہ کورونا اور بارشوں کی وجہ سےہوا، اعلامیہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ہدایت دی ہے کہ ریلیف پیکج کے بہترین استعمال کو یقینی بنایا جائے۔

وزیراعظم: تعمیراتی شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کا اعلان

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ ہدایت اپنی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں مالیاتی پیکج کے اطلاق پر غورو خوص کیا گیا۔

مالیاتی پیکج کے اطلاق سے متعلق اجلاس میں ملکی معیشت پر کورونا کے اثرات کو کنٹرول کرنے کے لیے اعلان کردہ 1200 ارب روپے کے پیکج پر بھی گفتگو کی گئی۔

وفاقی مشیر خزانہ کو اجلاس میں بتایا گیا کہ صنعتکاروں اور تاجروں کو 100 ارب روپے کے ریفنڈز دیے جا چکے ہیں۔

ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو پیسے دیے جائیں گے، مشیر خزانہ

اعلیٰ سطحی اجلاس کو متعلقہ حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یومیہ اجرت کے ملازمین اور مزدوروں کے لیے 200 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ مختلف شعبوں میں بالعموم اور تعمیراتی شعبے کے لیے بالخصوص پیکج کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

وفاقی مشیر خزانہ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کو بتایا گیا کہ تعمیراتی شعبے کے لیے ٹیکسوں میں 90 فیصد کمی اور دیگر مراعات دی گئی ہیں۔

اعلیٰ حکام نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ نیا پاکستان ہاوؤسنگ اسکیم کے لیے 30 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کو دوران بریفنگ حکام کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ تعمیراتی صنعت 14 اپریل کے بعد باضابطہ طور پر کام شروع کردے گی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک بھی قرض دے گا، عبدالحفیظ شیخ

وزیراعظم عمران خان نے آج سینئر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ تعمیراتی شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے آج ہی چند گھنتے قبل کہا تھا کہ کورونا امدادی فنڈ کی رقوم میں سے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو پیسے دیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل بنا رہے ہیں تاکہ جائز مستحقین کی مدد کریں

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی اور گیس کے بلز جمع کرانے میں تین ماہ کی تاخیر کی چھوٹ دی ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی کی ہے۔

پاکستان میں ایک جانب کورونا تو دوسری جانب بھوک ہے، عمران خان

مشیر خزانہ نے کہا تھا کہ 280 ارب روپے سے زائد کی گندم خریدی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ 100 ارب روپے ایمرجنسی کے لیے رکھے گئے ہیں جب کہ 100 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈ کیے  ہیں۔


متعلقہ خبریں