تحقیقاتی کمیٹیوں نے آٹا, چینی بحران سے متعلق رپورٹس پیش کیں، ترجمان حکومت


اسلام آباد: حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ آٹا اور چینی کے بحران کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹیوں نے انکوائری رپورٹس حکومت کو پیش کی ہیں۔

ترجمان حکومت پاکستان نے کہا کہ آٹا اور چینی کے بحران کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم نے تحقیقات کیلئے 2 کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔

ترجمان کے مطابق دونوں کمیٹیاں ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں تشکیل دی گئی تھیں۔کمیٹیوں نے آٹے اورچینی کی قیمتوں میں اضافے کا جائزہ لیا۔

ترجمان حکومت پاکستان کے مطابق دونوں کمیٹیوں کی طرف سےانکوائری رپورٹس پیش کی گئی ہیں۔ مزید وضاحت کے لیے اضافی سوالات دیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی اور وزیراعظم شفافیت اوراحتساب کوجمہوریت کا بنیادی اصول سمجھتے ہیں۔

ترجمان کے مطابق وزیراعظم نے کمیٹیوں کی رپورٹس اورسوالات کے جوابات عوام کیلئے جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

حکومتی ترجمان کے مطابق چینی کی قیمتوں میں اضافےکی تحقیقاتی کمیٹی کے دائرہ کار کو وفاقی کابینہ نے بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: آٹا، چینی بحران: جہانگیر ترین سمیت دیگر اہم شخصیات نے کروڑوں روپے کا ہیر پھیر کیا

ترجمان کے مطابق انکوائری کمیشن ایکٹ 2017 کے تحت انکوائری کمیشن کا درجہ دے دیا گیا تھا۔ کمیشن فائنڈنگ فرانزک کا تجزیہ کررہا ہے۔

ترجمان حکومت کے مطابق کمیشن 25 اپریل تک اپنا کام مکمل کرلے گا۔ وزیراعظم کی قیادت کے تحت وفاقی حکومت کمیشن کی سفارشات پرعمل درآمد کریگی۔ وفاقی حکومت دیگرضروری اقدامات بھی کرے گی۔


متعلقہ خبریں