آٹا، چینی بحران کے ذمہ دار بچ نہیں سکتے، وزیراعظم

آٹا، چینی بحران کے ذمہ دار بچ نہیں سکتے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں آٹے اور چینی کا بحران پیدا کرنے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا۔

عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ ملک میں کسی لابی کو بھی عوام کے پیسوں پر عیش نہیں کرنے دیں گے۔ 25 اپریل کو کمیشن کی فرانزک رپورٹ بھی آجائے گی جس کے بعد انشاء اللہ ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ وعدے کے مطابق چینی اور گندم کی قیمتوں میں اضافہ کی رپورٹ جاری ہوئی، اس رپورٹ میں کسی بھی قسم کی ٹمپرنگ نہیں ہوئی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی، سابقہ حکومتوں نے ذاتی مفادات کی غرض سے ایسی رپورٹس کبھی پبلک نہیں کیں۔

پی ٹی آئی رہنما شہبازگل نے کہا ہے کہ سب پکڑے جائیں گے، رپورٹ آنے پر سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔ رپورٹ میں بہت سی شوگر ملزکا ذکر ہے ماضی میں کبھی ایسے سخت فیصلے نہیں کیے گئے۔ ہمیں رپورٹ کا انتظار کرناچاہیے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں آٹے اور چینی کے بحران سے متعلق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی آے) کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جہانگرین ترین، خسروبختیار اور مونس الہیٰ سمیت متعدد افراد نے ہیراپھیری کی۔

بحران سے فائدہ اٹھانے والے زیادہ تر شوگر ملز کے مالکان کا تعلق سیاسی خاندانوں سے تھا ۔ کئی حکومت میں ہونے کی وجہ سے پالیسیوں پر بھی اثرانداز ہوتے رہے۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ملک میں چینی کا مصنوعی بحران کا آغاز پنجاب حکومت کے چینی کی برآمد سے متعلق فیصلہ سے ہوا۔

پنجاب حکومت نے چینی کی برآمدات پر تین ارب روپے کی سبسڈی دی جس سے جہانگیر خان ترین نے تقریبا چھپن کروڑ روپے کمائے۔

فاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار کے بھائی مخدوم عمر شہریار خان کی شوگر مل نے 45 کروڑ اور  اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے فرزند مونس الہیٰ گروپ نے چالیس کروڑ روپے کمائے۔


متعلقہ خبریں