خون میں لت پت کشمیریوں کو ہم کیاپیغام دے رہے ہیں؟چودھری نثار


اسلام آباد: سابق وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے سینئر حکومتی اہلکار کی بھارتی ہائی کمشنر سے ہونے والی ملاقات کو سمجھ سے بالاتر قراردے دیا۔

پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے چند روز قبل بھارتی ہائی کمشنر سے ملاقات کی تھی ۔

چوہدری نثار نے معاملے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملاقات سے قبل سوچنا چاہیئے کہ خون میں لت پت کشمیریوں کو ہم کیا پیغام دے رہے ہیں؟

حکمراں جماعت کے رہنما نے کہا کہ پالیسی اورعمل میں موجود تضاد و ابہام دور کئے بغیر کشمیریوں کی مدد کا دعویٰ محض دکھاوا ہی رہے گا۔۔

مزید جانیں: بھارتی جارحیت کے دوران مقبوضہ کشمیر میں 17 شہید، بیشتر نوجوان

چودھری نثار علی خان نے کہا کہ بھارت میں ہمارے سفارت کاروں پر زمین تنگ کی جارہی ہےاوراسلام آباد میں ہم ان کو بلا کر دوستی کی باتیں کررہے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا بھارت میں سینئر بھارتی حکومتی اہلکار ہمارے ہائی کمشنر کو اسی طرح ملاقات کا وقت دیتے ہیں؟

1985 سے مسلسل رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے چودھری نثار نے کہا کہ کشمیر میں جوکچھ ہورہا ہے اس کا نوٹس تو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی لیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں: کشمیر میں بھارتی مظالم، پاکستان 6 اپریل کو یوم یکجہتی کشمیر منائے گا

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پیش آنے والے واقعات کو ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی کھلی دہشت گردی قرار دے رہی ہے، جب کہ یہاں ایسا پیغام دیا جارہا ہے کہ جیسے پاکستان اور بھارت قریب آرہے ہیں۔

چودھری نثارعلی خان نے کہا کہ آزادی کی خاطر شہید ہونے والے کشمییری پاکستانی پرچم میں دفن ہورہے ہیں اور ہم ان کے قانلوں سے ایسے ملاقات کررہے ہیں جیسے سب کچھ اچھا ہے اور کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔

متعلقہ خبر: بھارتی جارحیت کشمیریوں کی جدوجہد کو متزلزل نہیں کر سکتی، جنرل باجوہ

مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ تین روز سے صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے جنوبی کشمیر میں ایک ہی روز 17 کشمیریوں کی شہادت کے بعد کٹھ پتلی انتظامیہ نے کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔

بھارتی فورسز کی کارروائیوں میں 200 سے زائد کشمیری زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے۔ طبی مراکز کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ زخمیوں میں بیشتر کی آنکھوں کو پیلٹ گن سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

بھارتی فوج کا دعوی تھا کہ مارے گئے کشمیری آزادی کی خاطر جدوجہد کرنے والے مجاہد ہیں تاہم مقامی آبادی اسے جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہتی ہے کہ نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں مارا گیا ہے۔ کشمیر پولیس نے بھی تصدیق کی ہے کہ شہید کئے گئے کشمیریوں میں سے ایک کو بھارتی فوج نے اغواء کیا تھا۔


متعلقہ خبریں