کون سی اہم عالمی شخصیات کورونا وائرس سے متاثر ہوئیں؟


جن عالمی رہنماؤں نے کورونا وائرس کے خطرے سے انکار کیا تھا، اُنھوں نے اپنے لوگوں کی جانوں کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔

خارجہ تعلقات کی کونسل کے تھنک ٹینک کے عالمی ماہرین صحت تھامس بولیکی کا کہنا ہے کہ جن ممالک نے اس وبا کی روک تھام میں سست روی کا مظاہرہ کیا، انھیں بھاری قیمت ادا کرنی پڑی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مندرجہ ذیل عالمی رہنما، سیاستدان اور سینئر عہدیداران کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں:

آسٹریلیا: آسٹریلیا کی وزارتِ داخلہ کے وزیر پیٹر ڈٹن، کوئینز لینڈ میں لبرل نیشنل پارٹی کی سینیٹر سوسن میکڈونلڈ اور ساؤتھ ویلز سے تعلق رکھنے والے آسٹریلیا کی لبرل پارٹی کے سینیٹر اینڈریو بریگ کرونا سے متاثر ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ وزیرِ داخلہ پیٹر ڈٹن حال ہی میں واشنگٹن سے واپس آئے تھے جبکہ سینیٹر اینڈریو بریگ کو 6 مارچ کو ایک شادی میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں۔

برازیل: برازیل کے صدر جائر بولسنارو کے پریس سکریٹری فیبیو وجنگارٹن، قومی سلامتی کے مشیر آگسٹو ہیلینو، سینیٹ کے سربراہ ڈیوی الکولمبری اور بارودی سرنگوں اور توانائی کے وزیر بینٹو البرک کرونا سے متاثر ہونے والے افراد میں شامل ہیں۔

برکینا فاسو: برکینا فاسو کے چار وزراء کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ وزیر مائنز اوومارو اڈانی، وزیر تعلیم اسٹینیلاس اوورو، اور وزیر داخلہ شمعون سواڈگو نے فیس بک کے ذریعے کرونا وائرس ہونے کی تصدیق کی۔

وزیر برائے امور خارجہ الفا بیری نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ وہ اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

کینیڈا: کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ، سوفی گرگوئر ٹروڈو نے برطانیہ کے سفر سے واپسی کے فوراً بعد کرونا وائرس ٹیسٹ کے مثبت نتیجے کا اعلان کیا تھا۔

یورپی یونین: بریگزٹ کے لئے یورپی یونین کے چیف مذاکرات کار مشیل بارنیئر نے فرانس میں اپنے گھر سے ویڈیو پیغام کے ذریعے کرونا وائرس کی تشخیص کاعلان کیا۔

فرانس: وزیر ثقافت فرانک ریاسٹر اس وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے وزیر تھے اور وزیر برائے ماحولیات اور جامع منتقلی کے سکریٹری برون پیرسن کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے ساتھ فرانسیسی قومی اسمبلی سے تعلق رکھنے والے متعدد قانون ساز بھی اس وائرس سے متاثر ہوئے۔

جرمنی: جرمنی کی کرسچن ڈیموکریٹک یونین پارٹی کا اقتدار سنبھالنے کے لئے سرکردہ امیدواروں میں سے ایک سیاستدان فریڈرک مرز نے ٹویٹر کے ذریعے بتایا کہ اُن کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

ایران: کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں ایران دوسرے نمبر پر ہے۔ ایک نجی ویب سائٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے کم از کم 24 ممبران کو یہ وائرس لاحق ہوچکا ہے اور دو کی موت ہوگئی ہے جن میں تہران سے فاطمہ رہبر اور گیلان سے محمد علی رمیزانی ہیں۔

اسرا ئیل: اسرائیل کے وزیر صحت، یاکوف لٹزمان اور ان کی اہلیہ کے کرونا وائرس ٹیسٹ کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ جرمنی میں اسرائیل کے سفیر جیریمی ایسیچارف نے بھی وائرس کے مثبت نتائج کی تشخیص کی ہے۔

اٹلی: اطالوی ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ نیکولا زنگریٹی وائرس کی لپیٹ میں آنے والے پہلے سیاستدان بن گئے۔ لمبارڈی خطے میں جو کہ اس وباء کا مرکز ہے، آرڈر آف ڈاکٹرز کے صدر روبرٹو اسٹیلا میں کرونا وائرس کی وجہ سے 67 سال کی عمر جبکہ ایک میونسپلٹی سینی کے میئر جیورجیو والوٹی کرونا وائرس کی پیچیدگیوں سے 70 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

موناکو: موناکو کے محل کی جانب سے 19 مارچ کو کئے گئے اعلان میں بتایا گیا کہ ملک کے بادشاہ شہزادہ البرٹ کے کرونا وائرس ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے ہیں۔

نائیجیریا: نائیجیریا کی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائیجیریا کے صدر محمد بوہاری کے چیف آف اسٹاف، ابا کیاری کرونا کا شکار ہو چکے ہیں اور نائیجیریا کی باؤچی ریاست کے رہنما گورنری بالا محمد میں بھی اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ناروے: ناروے کے وزیر برائے لیبر اور سماجی شمولیت ٹوربورن روا آئساسکن نے اپنے نائب کے وائرس کے مثبت نتائج کے بعد اپنے ٹیسٹ کے مثبت نتائج کی تصدیق کی ہے۔

فلپائن: فلپائن کے سینیٹ کے ممبر سین جوآن میگوئل زبیری 16 مارچ کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے فیلپینی اہلکار بن گئے۔

پولینڈ: پولینڈ کی مسلح افواج کے جنرل کمانڈر جنرل جاروسلا میکا نے جرمنی میں فوجی کانفرنس سے واپسی کے بعد کورونا وائرس کے مثبت ٹیسٹ کا اظہار کیا جبکہ پولینڈ کے وزیر ماحولیات، مائیکل ووس نے ایک ٹویٹ میں کرونا وائرس ہونے کااعلان کیا۔

اسپین: اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کی اہلیہ بیگوؤنہ گومیز، اسپین کی مساوات کی وزیر آئرین مونٹیرو اور ان کے ساتھی پابلو ایگلیسیاس، ووکس پارٹی کے سکریٹری جنرل، جیویر اورٹینگ اسمتھ اور رہنما سینٹیاگو اباسکل، کاتالونیا کے رہنما، کوئم ٹوررا، کاتالان کے نائب سربراہ پیرا آرگونس اور اسپین کے نائب وزیراعظم کارمین کالوہ کے کرونا وائرس ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے ہیں۔

یوکرین: یوکرین کے پارلیمنٹ کے ممبر، سیرھی شاخوف نے 18 مارچ کو وائرس ہو نے کی تردید کی اور دو گھنٹوں بعد فیس بک پر ایک ویڈیو کے ذریعے اعلان کیا کہ وہ کونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

یونائیٹڈ کنگڈم (متحدہ سلطنت): برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے 27 مارچ کو اعلان کیا کہ ان کے کرونا وائرس ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے ہیں۔ شہزادہ چارلس بھی اس وائرس کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔

ان کے ساتھ برطانیہ کے صحت کے سکریٹری، میتھیو ہینکاک نے 27 مارچ کو اعلان کیا جبکہ وزیر صحت نادین ڈوریس کرونا وائرس سے متاثر ہونے والی پہلی برطانوی سیاستدان بنیں اور بعد میں ایک ٹیسٹ میں انکشاف ہوا کہ ڈوریس سے یہ وائرس ان کی 84 سالہ ماں میں بھی منتقل ہوا۔

اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ڈیوڈ بیسلی نے 19 مارچ کو اعلان کیا کہ کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے اور ٹیسٹ کے مثبت نتائج کے پیشِ نظر وہ الگ تھلگ رہیں گے اور گھر سے دور کام جاری رکھیں گے۔

ریاستہائے متحدہ (امریکی ریاست): کینٹکی ریپبلیکن کے سینیٹر رینڈ پال کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے ایریکی سینیٹر ہیں اور احتیاطی تدابیر نا اپنانے کی وجہ سے متعدد افراد کو بھی انفیکٹ کر دیا ہے۔

فلوریڈا کے ریپبلکن نمائندہ ماریو ڈیاز بالارٹ اور امریکی نمائندہ بین میک ایڈمز نے 15 مارچ کو ہاؤس فلور پر ووٹ ڈالنے کے فورا بعد ہی علامات دیکھے، اس اجلاس میں کانگریس کے 400 دیگر ممبران بھی شریک تھے۔

مزید یہ کہ نیویارک کے ریاستی اسمبلی کے دو ممبران، ہیلین وینسٹائن اور چارلس بیرن بھی کرونا وائرس کی زد میں آگئے۔ جارجیا سے تعلق رکھنے والے اسٹیٹ سینیٹر برانڈن بیچ نے 10 مارچ کو ابتدائی طور پر کورونا وائرس کی علامات محسوس کرنا شروع کیں اور اسی دوران خصوصی قانون ساز اجلاس میں شرکت بھی کی۔

میامی کے میئر فرانکس سواریز نے کرونا وائرس ٹیسٹ کے مثبت نتائج سے دنیا کو آگاہ کیا اور وہ ٹویٹر پر اپنے تجربے کے بارے میں ویڈیو بلاگنگ کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں