لاک ڈاوُن میں نرمی: 14 اپریل کے بعد صوبے خود فیصلہ کریں گے، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 14 اپریل کے بعد صوبے خود فیصلہ کریں گے کہ کون کون سے سیکٹرز کو کھولنے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کو صوبہ بلوچستان میں کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزراء اسد عمر، زبیدہ جلال، گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ خان، وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان، وزیر تعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند، کمانڈر سدرن کمانڈ اور سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عوام کی معاشی مشکلات حل کرنے کیلئے آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں۔ کوروناسےنمٹنے کیلئے بلوچستان حکومت اقدامات کررہی ہے۔ کورونا وائرس کی صورتحال کا مل کر مقابلہ کریں گے۔وفاق اور صوبوں کے درمیان مکمل کووآرڈینیشن چل رہی ہے

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ بھارت اور بنگلہ دیش کی صورتحال پاکستان میں ملتی جلتی ہے۔ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کیلئے حفاظتی سامان کی فراہمی کو یقینی بنارہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھرمیں حفاظتی سامان اور ٹیسٹنگ کٹس کی ضرورت ہے۔ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ دباوَ طبی عملے پر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ بلوچستا ن میں کورونا کا کوئی مریض آئی سی یو میں نہیں۔ اپریل کے آخر تک اسپتالوں پر دباوَ بڑھ جائے گا ہرصوبے کواپنی صورتحال دیکھ کر تیاری کرنا پڑےگی۔

عمران خان نے کہا کہ غربت کے باعث بلوچستان زیادہ متاثرہوگا۔ بلوچستان میں زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے۔ کورونا کےخلاف صوبائی اور وفاقی حکومت رابطے میں ہیں۔ کورونا کےخلاف ہم اکیلے نہیں لڑسکتے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  کمانڈ اینڈ کنٹرول پروگرام سے روزانہ کی بنیاد پر معلومات عوام تک پہنچایا جارہا ہے۔دنیا بھر میں کورونا کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ مختلف ممالک میں لاک ڈاون کے بعد مارکیٹیں کھلنے لگی ہیں۔

اس سے قبل وزیراعظم کو صوبہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے متاثرین کی نگہداشت، زائرین کی سہولت کے لئے کیے گئے انتظامات، اشیائے خوردونوش کی بلا تعطل فراہمی، ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لیے حفاظتی کٹس کی فراہمی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی۔

صوبائ حکومت کی جانب سے موجودہ اور مستقبل کے ریلیف پیکیج ، راشن کی صوبے کی مستحق عوام میں تقسیم، پارلیمنٹیریئنز کی جانب سے کورونا فنڈ کا قیام، صحت کے عملہ کے لیے مختلف نوعیت کے استثنی اور مختلف مقامات پر جاری ڈس انفیکشن (جراثیم کش) مہم کے حوالے سے لیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی ۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں کورونا کے مزید 2 کیسز سامنے آگئے

وزیراعظم عمران خان نے صوبے میں اشیائے خوردونوش کی بلا تعطل فراہمی، اور صوبے میں معاشی سرگرمیوں کی روانی ، روزگار کے مواقعوں کی فراہمی اور غربت میں کمی کے حوالے سے ایک موثر اور مربوط حکمت عملی مرتب دینے اور اس حکمت عملی کا مسلسل جائزہ لینے کی اہمیت پر زور دیا۔

عمران خان نے کہا کہ اس ضمن میں مختلف شعبوں سے وابستہ ماہرین پر مشتمل ایک تھنک ٹینک تشکیل دیا جائے۔ اس تھنک ٹینک کی ترجیح ان افراد کی کفالت اور فلاح و بہبود کے حوالے سے اقدامات کی سفارش ہو جو لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

وزیراعظم نے زراعت کے فروغ اور کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی کے حوالے سے رعایات دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

 


متعلقہ خبریں