پاکستانی ماہرین کورونا وائرس کی دوا کا تجربہ کرنے کیلئے اہل قرار


اسلام آباد: پاکستان کو کورونا وائرس کا علاج دریافت کرنے والے ممالک میں شامل کر لیا گیا اور دوا کا تجربہ کرنے کی اجازت مل گئی۔

ایوب میڈیکل کمپلیکس کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق کی سربراہی میں 20 رکنی ٹیم کورونا کے مریضوں پر تجربات کرنے کے لیے اہل قرار پائے،

امریکی قومی ادارہ صحت کی لائبریری برائے ادویات نے پاکستانی ادارے اور ماہرین کی ٹیم کی قابلیت اور سہولیات کا اعتراف کرتے ہوئے دوا کا تجربہ کرنے کی اجازت دی ہے۔

ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کمپلیکس کے سربراہ پرفیسر ڈاکٹر عمر فاروق نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا کے پچیس پچیس مریضوں کے تین گروپ بنائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک گروپ کو2 ادویات ازتھرومائسین اور کلورو کوائن دی جائیں گی۔ دوسرے گروپ کے مریضوں کے علاج کے لیے ایک دوا کلوروکوائن کا تجربہ کیا جائے گا۔

پروفیسر ڈاکٹرعمرفاروق نے بتایا کہ تیسرے گروپ میں شامل پچیس مریضوں کو ازتھرومائسین اور کلورو کوائن دینے کی بجائے دنیا میں رائج روائتی طریقہ علاج اختیار کیا جائے گا۔

پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق کے مطابق اس تجرباتی علاج میں مریضوں کا چناؤ ان کی صحت، عمر اور کرونا کے مرض سے متاثر ہونے کی شدت کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ دل کے عارضہ یا ایسے ہی کسی دوسرے بڑے مرض کے شکار شخص کو ٹرائل کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔

پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق کے مطابق تینوں گروپ سے حاصل کردہ نتائج امریکی ادارہ برائے قومی صحت کو بھجوائے جائیں گے۔ امریکہ کی فیڈرل ڈرگ ایجنسی کی منظوری کے بعد کرونا وائرس کے علاج کی دوا دنیا کو میسر آنے کی امید کی جا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں