ہر گھر میں موجود پولی تھین کیا ہے؟ کیسے نقصان پہنچاتا ہے


اسلام آباد: پولی تھین کا نام تو ہر کسی نے سنا ہوتا ہے لیکن اس کے بارے میں معلومات بہت کم لوگوں کو ہوتی ہیں۔ آج اس بارے میں جانتے ہیں کہ یہ کیا ہے اور کس طرح انسانوں، جانوروں اور ماحول کو نقصان پہنچاتا ہے۔

پولی تھین کیا ہے؟

بنیادی طور پر پولی تھین پلاسٹک کی ایک قسم ہےجو ایک سیال مادہ کی صورت میں ملتی ہے۔ اسے باآسانی کسی بھی شکل میں ڈھالا اور ہر رنگ میں رنگا جاسکتا ہے۔ لفافے اور بیگز بنانے میں استعمال ہونے والا یہ مواد ان میں نرمی پیدا کرتا ہے۔

پولی تھین کے نقصانات:

پولی تھین ضائع نہیں ہوتا اس لیے یہ قدرتی ماحول کے لیے انتہائی مضر ہے۔

اس کے جلنے سے فضا میں خطرناک گیسیں شامل ہوتی ہیں۔

اس کا دھواں انسانی جلد، آنکھوں اورنظام تنفس کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔

پولی تھین آبی ذخائر میں مل کر پانی کو آلودہ کرتا ہے۔

اس سے بنے بیگز شہروں میں نکاسی آب میں رکاوٹ کا سبب ہیں۔

یہ قدرتی ماحول کے لئے نقصان دہ ہے۔

پاکستان میں ہرسال 55 ارب پولی تھین بیگز استعمال ہوتے ہیں۔

ملک بھر میں اس کے آٹھ ہزار سے زائد پیداواری یونٹس ہیں اور ہریونٹ روزانہ 250 سے 500 کلوگرام پلاسٹک بیگ تیار کرتا ہے۔

ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے چھ لاکھ افراد اس کاروبار سے منسلک ہیں۔

پولی تھین کے نقصانات کے پیش نظر 2002 میں حکومت پنجاب نے خصوصی آرڈیننس کے ذریعے پلا سٹک کے شاپنگ بیگز پر پابندی لگائی تھی۔

وفاقی حکومت نے 2013، بلوچستان میں 15 مئی 2016 اور خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت نے اپریل 2017 میں پولی تھین بیگ کی تیاری اور خریدو فروخت پر پابندی عائد کردی تھی۔

21 مارچ 2018 کو سندھ حکومت نے بھی اس پر پابندی لگا دی تاہم اس کے باوجود اس کا استعمال جاری ہے۔

پولی تھین بیگ کی روک تھام کے لئے اب صرف اعلانات کافی نہیں بلکہ عملی طور پر ٹھوس اقدامات اور عوام کو اس کے نقصانات سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔


متعلقہ خبریں