کوروناوائرس کے سبب عالمی نمو میں تیزی سے تنزلی کا خدشہ


انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) نے خبردارکیا ہے کہ رواں سال عالمی نمو تیزی سے تنزلی کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔

عالمی مالیاتی ادارہ کی سربراہ کرسٹالینا جورجیا نے بتایا کہ کورناوائرس سے نفسیاتی دباوَ کے بعد دنیا کو بدترین صورتحال کا سامنا ہے اور وائرس سے معاشی بحران کی مثال گزشتہ کسی صدی میں نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ بحران سے نکلنے کے لیے بڑے پیمانے پر ردعمل کی ضرورت ہوگی، رواں سال عالمی نمو تیزی سے تنزلی کا شکار ہونے کا خدشہ ہے اور170 رکن ممالک کوفی کس آمدنی میں کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

آئی ایم ایف نے اس سے قبل کوروناوائرس کے سبب عالمی کساد بازاری کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے سبب فیکٹریاں، ائیرلائز، سیاحت، درآمدات اور برآمدات بند ہونے سے عالمی معیشت تباہ ہوگئی ہے۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز کے مطابق کساد بازاری کا عمل دوہزار نو جیسا یا اس سے بدتر ہوگا اورعالمی معیشت پراس کےاثرات دیرپا ہوں گے۔ آئی ایم ایف سربراہ نے پیش گوئی کی کہ وائرس کی وجہ سے کئی ملک دیوالیہ ہوجائیں گے۔

عالمی معیشت کے اچانک رک جانے سے سب سے بڑا خطرہ دیوالیہ پن کی لہر ہے۔ بے روزگاری معاشی اور معاشرتی نظام کیلئے بھی خطرناک ہے۔

دنیا کی معیشت کو پانچ ٹریلین سے زائد نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے اور آئی ایم ایف نے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس ختم کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں تاکہ کساد بازاری کا دورانیہ کم سے کم کیا جاسکے۔


متعلقہ خبریں