آٹا اسکینڈل: سابق سیکرٹری خوراک پنجاب نے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کردیا


لاہور  سابق سیکرٹری خوراک نسیم صادق نے آٹا اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔

آٹا اسکینڈل میں سابق سیکرٹری خوراک نسیم صادق نے چیف سیکرٹری کو خط لکھ دیا اور اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

نسیم صادق نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں آٹا مافیا کو بچایا جارہا ہے۔ نسیم صادق نے تمام الزامات کا تفصیلی جواب دیتے ہوئےکہا کہ میں دو ماہ دو دن سیکرٹری خوراک تعینات رہا۔

سابق سیکرٹری خوراک نسیم صادق کا کہنا ہے کہ جب چارج سنبھالا تو گندم خریداری مہم شروع ہو چکی تھی، گندم خریداری مہم اور آٹا کی قلت کا کوئی آپس میں تعلق نہیں۔

نسیم صادق کے مطابق چار ملین میٹرک ٹن گندم خریداری کا ٹارگٹ کبھی بھی پورا نہیں ہوا۔ کم پیداوار ہونے کے باوجود بہترین کارکردگی رہی، باردانہ اوپن کرنے کا فیصلہ کابینہ کا تھا جس پر عملدآمد کیا۔

مزید پڑھیں: آٹا، چینی اسکینڈل کے ذمہ داروں کیخلاف 25 اپریل کے بعد کارروائی ہوگی، فردوس عاشق

سابق سیکرٹری خوراک نسیم صادق کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹی جانبدار ہے۔ وزیراعظم عمران خان کوغلط بتایا جارہا ہے۔

نسیم صادق نے دعویٰ کیا کہ فیڈ ملوں کو گندم جاری کرنے کا فیصلہ میرے سے پہلے ہوا جس کے دستاویزی شواہد موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ نے گندم کی خریداری نہ کی۔گندم خریداری مہم کے بعد متعدد اسکینڈل کا علم ہوا، جس پر تحقیقات شروع کی تو تبادلہ کردیا گیا ۔

نسیم صادق نے الزام لگایا کہ گندم کی ایکسپورٹ ریبیٹ اور سبسڈی میں کرپشن ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں