پاکستانیوں کی جائیدادوں کا سراغ لگانے میں ایف آئی اے ناکام


لاہور: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں خریدی گئیں پاکستانیوں کی جائیدادوں کا سراغ لگانے میں فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) ناکام ہو گئی۔

ہم انوسٹی گیشن سیل کو موصول اطلاع کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر پاکستانیوں کی امارات میں موجود جائیدادوں کی تفصیلات کی خاطر بھیجے گئے 80 فیصد نوٹسز واپس آگئے ہیں۔

انوسٹی گیشن سیل کے مطابق ایف آئی اے کے بھیجے گئے نوٹسز کی واپسی کی بڑی وجہ یہ تھی کہ کسی جگہ کا ایڈریس جعلی نکلا  تو کہیں مطلوبہ شخص ہی موجود نہیں تھا۔

جلد بازی میں نوٹسز اس طرح بھی بھیجے گئے کہ لفافے پر صرف مطلوبہ شخص کا نام ہی لکھا اور پوسٹ کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے 2300 افراد کو جائیدادوں کی خریداری کے حوالے سے نوٹسز بھیجے۔ محض دس فیصد نے یہ نوٹس وصول کئے۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق نوٹس وصول کرنے والوں میں سے بھی نصف پیش نہیں ہوئے، صرف چار فیصد اپنا جواب جمع کرانے کا وعدہ کرکے چلے گئے۔

یو اے ای حکومت کے مطابق دبئی میں جائیداد خریدنے والوں میں 137 کا تعلق لاہور، 294 کا کراچی، 28 کا اسلام آباد اورسات کا تعلق سیالکوٹ سے ہے۔

دستیاب ریکارڈ کے مطابق جائیداد کی خریداری میں شامل افراد میں سے ایک ہزار 378 دبئی، 139 شارجہ، 18 عجمان، 77 ابوظہبی اور 17 سعودی عرب میں رہتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں سینکڑوں ارب روپے کی جائیدادیں خریدنے والوں میں سیاستدان، بیوروکریٹس اور کاروباری افراد کے نام شامل ہیں۔

اطلاعات کے مطابق الثمر، گلف ٹاور، یانسن کوارٹرز، ریحان کوارٹرز، جی آر موسیلہ، فیئرویز، مرینا پورمینیڈ، جی آر لنکس، لوفٹس، اسٹینڈ پوائنٹ، الیامیرا، لوٹی بی کمون اور گرین فئیروے نامی علاقوں میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے جائیدادیں خریدی ہیں۔


متعلقہ خبریں