کہکشاں کے مرکز میں درجنوں بلیک ہولز دریافت

کہکشاں کے مرکز میں درجنوں بلیک ہولز دریافت | urduhumnews.wpengine.com

نیویارک: امریکی ریاست نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ ہماری کہکشاں کے مرکز میں ممکنہ طور پر ایک درجن بلیک ہولز موجود ہیں۔

کولمبیا یونیورسٹی کے چارلز ہیلی اوران کی ٹیم نے یہ دعوی ناسا کے جاری کردہ اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد کیا۔ ماہرین نے ناسا کے جس ڈیٹا کا جائزہ لیا وہ خلائی ایجنسی کی چندرا ایکس رے نامی ٹیلی اسکوپ کے آرکائیو پر مشتمل تھا۔

نئی تحقیق نے کئی دہائی پرانی اس پیشگوئی کی توثیق کی ہے جس کے مطابق ہماری کہکشاں کے بیچ میں ایک بہت بڑا بلیک ہول موجود ہے۔

ماضی میں بلیک ہولز کو تلاش کرنے کی کوشش میں ایکسرے شعاعوں پر انحصار کیا گیا تھا جو بائینری سسٹمز سے خارج ہوتی ہیں، لیکن آج سے قبل اس قسم کے شواہد نہیں مل سکے تھے۔

سائنسدانوں کےمطابق سیجیٹیریئس اے نامی بلیک ہول کے ارد گرد گیس اور غبار ہے۔ جو بڑے ستاروں کے بننے کی بہترین جگہ ہے۔ یہ ستارے یہیں رہتے، فنا ہوتے اور پھر بلیک ہولز میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔

ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ اس گیس اورغبار کے ہالے سے باہر بلیک ہولز جیسے جیسے اپنی توانائی کھوتے ہیں وہ سیجیٹیریئس اے کے زیر اثر آ جاتے ہیں۔

سائنس دانوں کی ٹیم نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سیجیٹیریئس اے کے ارد گرد 300 سے 500 بائنریز اور دس ہزار کم کمیت کے بلیک ہولز موجود ہیں۔


متعلقہ خبریں