ڈسٹرکٹ اسپتالوں میں صرف 55 وینٹی لیٹرز کی سہولت کا انکشاف

Supreme Court

اسلام آباد: صوبہ خیبرپختونخوا (کے پی) کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں میں صرف 55 وینٹی لیٹرز کی سہولت دستیاب ہے لیکن ان کی تعداد کو 150 تک بڑھایا جائے گا۔

پاکستان میں کورونا سے ہلاک افراد کی تعداد 88 ہو گئی

ہم نیوز کے مطابق یہ انکشاف خود خیبرپختونخوا کی حکومت نے اپنی اس رپورٹ میں کیا ہے جو سپریم کورٹ آف پاکستان میں از خود نوٹس کیس میں جمع کرائی گئی ہے۔

صوبائی حکومت کی جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختنونخوا میں 1225 افراد کے لیے قرنطینہ سینٹرز بنائے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جمرود میں 400 افراد کے لیے مزید قرنطینہ سینٹرز بنانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں کے پی حکومت کی جانب سے جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر فرد کے لیے الگ کمرے اور واش روم کی سہولت کے ساتھ 300 کمرے موجود ہیں۔

نئے کورونا کیسز سے سخت پریشان ہوں، مراد علی شاہ

سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں کے پی حکومت نے بتایا ہے کہ صوبے کے قرنطینہ سینٹرزمیں 50 کے وی کے جنریٹرزرکھے گئے ہیں۔

کے پی حکومت نے عدالت عظمیٰ کے گوش گزار اپنی رپورٹ میں کیا ہے کہ طورخم بارڈر سے  قرنطینہ سینٹرز تک آمد و رفت پروٹوکول والی گاڑیں میں کی جا رہی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق کے پی حکومت کے مطابق صوبائی حکومت احساس پروگرام کے تحت 5.65 بلین روپے مستحقین کو دے گی۔ احساس پروگرام کے تحت دی جانے والی رقم بائیو میٹرک کے ذریعے دی جائے گی۔

پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کورونا وائرس کا مرکز بن سکتا ہے، ورلڈ بینک

سپریم کورٹ آف پاکستان میں جعمع کرائی جانے والی رپورٹ میں صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے بتایا ہے کہ صوبے کی لیبارٹریز میں روزآنہ کی بنیاد پر 734 ٹیسٹ کیے جارہے ہیں لیکن ان کی ٹیسٹوں کی تعداد کو دو ہزار یومیہ تک بڑھایا جائے گا۔


متعلقہ خبریں