حکومت اعلانات، وعدوں، تقریروں کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی، سراج الحق

فوٹو: فائل


لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اعلانات، وعدوں اور تقریروں کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے حکومت کو آئینہ دکھایا ہے کیونکہ حکومت کچھ نہیں کر رہی صرف اعلانات، وعدے اور تقریریں ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت میں وزیروں اور مشیروں کی فوج ہے لیکن کام کچھ بھی نہیں کر رہی ہے۔ نالائق اور نااہل لوگوں کو مشیر بنایا ہوا ہے۔ حکومت کے لیے وارننگ ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت اب تک کوئی مشترکہ پلان نہیں دے سکی ہے ہم حکومت سے کہنا چاہتے ہیں کہ یہ وقت لڑائیوں کا نہیں ہے۔ حکومت و حزب اختلاف ایک پیج پر نیشنل ایکشن پلان بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاوَن کی صورتحال آدھا تیتر اور آدھا بٹیر جیسی ہے۔ عوام تذبذب کا شکار ہیں جس سے مشکلات درپیش ہیں۔

یہ بھی پڑھیں کورونا وائرس: حکومتی ٹیم عدالت کومطئمن کرنےمیں ناکام، چیف جسٹس برہم

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ ہم 36 لاکھ لوگوں کو ماسک، سینٹائزر اور طبی امداد فراہم کر چکے ہیں۔

اس سے قبل سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے  سماعت کی اور حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل عدالت کے سامنے پیش ہیں۔

چیف جسٹس نے حکومتی ٹیم اور اسکی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا سمجھ نہیں آرہی کس قسم کی ٹیم کرونا پر کام کر رہی ہے،اعلی حکومتی عہدیداران پر سنجیدہ الزامات ہیں۔

بینچ کے سربراہ نے کہا کہ ظفر مرزا کس حد تک شفاف ہیں کچھ نہیں کہ سکتے، معاونین خصوصی کی پوری فوج ہے جن کے پاس وزراء کے اختیارات ہیں۔ حکومتی کابینہ پچاس رکنی ہوگئی، اس کی کیا وجہ ہے؟ کئی کابینہ ارکان پر جرائم میں ملوث کے مبینہ الزامات ہیں۔


متعلقہ خبریں