کینٹینرز کے کرائیوں، ٹیکسز کی چھوٹ کے احکامات ہوا ہو گئے

کینٹینرز کے کرائیوں، ٹیکسز کی چھوٹ کے احکامات ہوا ہو گئے

کراچی: ملک کی تینوں بندرگاہوں پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعلان کے باوجود کینٹینرز کے کرائیوں اور ٹیکسز کی چھوٹ کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے گئے۔

کرونا نے نظام زندگی ہی معطل کر دیا۔ ملک کی تینوں بندگاہوں پر چوبیس گھنٹے کنٹینرز کی نقل و حمل کا جاری رہنے والا کام مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ جس کے باعث امپورٹرز اور ایکسپورٹرزکا مال پورٹ پر ہی رکا ہوا ہے۔ جس کے باعث صنعت کاروں اور تاجروں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

ملکی حالات کو دیکھتے ہوئے ایف بی آر، کسٹم اور وفاقی حکومت نے 15 روز کے کرائیوں اور ٹیکسز میں چھوٹ دی لیکن شپنگ کمپنیوں نے ان احکامات کو ہوا میں اڑا دیا۔

موجودہ صورتحال کے باعث ٹیکسٹائل کا شعبہ بھی بری طریقے سے متاثر ہے، خام مال اور دیگر سامان کینٹینرز میں پھنسا ہوا ہے لیکن تحریری ہدایات نہ ملنے پر کرائے اور ٹیکسز بڑھ رہے ہیں۔

مقررہ وقت گزرنے کے بعد ٹرمینلز اور پورٹ انتظامیہ 150 ڈالرکے حساب سے فی کنٹینرکرایہ چارج کرتی ہیں۔ جس کا براہ راست اثرعوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں امریکہ میں3ہفتوں کے دوران ڈیڑھ کروڑ افراد بےروزگار

شپنگ کمپنیوں کے رہنماؤں سے اس بارے میں مؤقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے مؤقف دینے سے انکارکر دیا۔


متعلقہ خبریں