پی ایم ڈی سی رجسٹرارکیس: حکومت کی درخواست پرفیصلہ محفوظ

ڈینیل پرل قتل کیس:ملزمان کی رہائی روکنے کے حکم میں توسیع کی استدعا مسترد

فائل فوٹو


سپریم کورٹ نےپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل( پی ایم ڈی سی) کے رجسٹرارحفیظ الدین کی بحالی کیخلاف حکومتی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بنچ نے پی ایم ڈی سی رجسٹرار کی بحالی کیخلاف حکومتی اپیل پرسماعت کی اور اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حفیظ الدین تالے توڑکر عمارت میں داخل ہوئے تھے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر رجسٹرارپی ایم ڈی سی دفتر میں ہیں تو پی ایم ڈی سی سے نکل جائیں اور فیصلے تک عمارت میں داخل نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:عدالت نے پی ایم ڈی سی کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا

اٹارنی جنرل نے رجسٹرارکی تعیناتی 2019 کے آرڈیننس کے تحت ہونے کا بتایا تو جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہائی کورٹ نے پی ایم سی آرڈیننس ہی کالعدم قراردیدیا قانون ختم ہوگیا تو اس کے تحت ہونے والی تعیناتی کیسے بحال ہوسکتی؟ توہین عدالت کی درخواست پرہائی کورٹ اس نوعیت کا حکم نہیں دے سکتی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہزاروں ڈاکٹرزکی رجسٹریشن کا عمل رکا ہوا ہے، ہائیکورٹ نے پی ایم ڈی سی کو نہیں بلکہ پی ایم سی ملازمین کوبحال کیا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ پی ایم ڈی سی کو رجسٹراراورملازمین کے متعلق فیصلے کا اختیار ہے۔

انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ نے پی ایم سی آرڈیننس ہی کالعدم قراردیدیا توہین عدالت کی درخواست پرہائی کورٹ اس نوعیت کا حکم نہیں دے سکتی۔

اٹارنی جنرل نے سابق جج کو پی ایم ڈی سی کا صدرتعینات کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کی صوابدید ہے جسٹس ریٹائرڈ شاکراللہ جان کو ہی دوبارہ تعینات کرے یا کسی اورجج کو کر دے۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر پی ایم ڈی سی رجسٹرار کی بحالی کیخلاف حکومتی اپیل پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔ سپریم کورٹ نے رجسٹرار پی ایم ڈی سی کو فیصلے تک عمارت میں داخل ہونے سے بھی روک دیا ہے۔

خیال رہے کہ یکم اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ رجسٹرار پی ایم ڈی سی عہدے کا چارج سنبھال کر قانون کے مطابق فرائض سرانجام دیں اورکورونا وائرس کے بعد وفاقی حکومت کی بنائی گئی پالیسی پر عملدرآمد کریں۔


متعلقہ خبریں