وزیراعلیٰ: ایم کیو ایم کے ساتھ حکمت عملی بنانے پر رضا مند

وزیراعلیٰ: ایم کیو ایم کے ساتھ حکمت عملی بنانے پر رضا مند

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اتفاق رائے سے مشترکہ حکمت عملی بنانے پر زور دیا ہے۔

حکومت سے علیحدگی کی صورت میں بلاول کی ایم کیو ایم کو بڑی پیشکش

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بات ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کے دوران کہی۔

پاکستان پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم پاکستان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ دیگر اراکین صوبائی کابینہ بھی موجود تھے۔

ایم کیو ایم رہنما عامر خان کی سزا کالعدم قرار

ہم نیوز کو اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ ہونے والی ملاقات میں صوبے میں کورونا وائر سے پیدا شدہ صورتحال پہ غور و خوص کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پی پی اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے ہونے والی ملاقات میں لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد میں راشن کی فراہمی اور تاجروں و مزدوروں کو درپیش مسائل پہ بھی تبادلہ خیال کیا۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے دوران بات چیت وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پارٹی کے تمام تر وسائل راشن کی فراہمی اور کورونا کی روک تھام کی مہم پہ خرچ کیے ہیں۔

ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی کے ساتھ رہ کر بھی کچھ نہیں مل رہا، سینئر تجزیہ کار

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دوران گفتگو اس بات پہ زور دیا کہ موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے۔

ایم کیو ایم پاکستان مرکز میں پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی اتحادی جماعت ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی وفاق میں آئی ٹی کے وزیر تھے جس سے انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

گزشتہ دنوں یہ خبریں منظر عام پر آئی تھیں کہ اب ان کی جگہ ایم کیو ایم کے حصے کی وزارت ایک دوسرے ایم این اے کو دی جائے گی جب کہ وفاقی کابینہ میں ایم کیو ایم کے پاس ایک مشیر کی بھی نشست ہو گی۔

خالد مقبول صدیقی نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم ہاؤس بھیج دیا

پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ماضی میں ایم کیو ایم کو ساتھ ملنے کی صورت میں وفاق میں حاصل وارتوں کی متبادل وزارتوں کی پیشکش کرچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں