کورونا وائرس سے پاکستان میں 6919 فراد متاثر، 128 جاں بحق



اسلام آباد:عالمی وبا کوروناوائرس کے سبب پاکستان میں 128 افراد جاں بحق اور 6ہزار919 متاثر ہو چکے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں گزشتہ24گھنٹےمیں کورونا کے ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے اور20 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جب کہ مجموعی طور پر کورونا وائرس کے 1645 مریض صحت یاب ہوئے۔

پنجاب میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 3291 کیسز رپورٹ ہوئے۔ سندھ 2008، خیبرپختونخوا 912 اور بلوچستان میں 280 کیسز ہیں۔

گلگت بلتستان میں کورونا کے237، اسلام آباد145 اور آزادکشمیر میں46مریض ہیں۔ سندھ 41، پنجاب34، گلگت بلتستان3 اوربلوچستان میں3 افراد کوروناوائرس کے سبب جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوروناوائرس: دنیا میں ایک لاکھ34 ہزار سے زائد اموات

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹراسلام آباد میں کورونا وائرس سے ایک شخص جاں بحق ہوا ہے۔ کورونا وائرس سے خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 42 اموات ہوئی ہیں۔

گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران 3280 ٹیسٹ کیے گئے جب کہ مجموعی طور پر ملک میں 73ہزار 439 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

مقامی سطح پرکورونا وائرس کے58 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ بیرون ممالک سے آنے والے کیسز کی تعداد 42 فیصد ہے۔

ملک کے 588 اسپتالوں میں 1496 افراد زیرعلاج ہیں۔ ملک میں16ہزار387افراد کوگھروں میں قرنطینہ کی سہولت دی گئی ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے1446مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

پنجاب میں 216 علاقوں کو ہاٹ اسپاٹ ایریاز قرار دے کر سیل کر دیا گیا ہے جب کہ لاہور کے 12 علاقے بھی سیل کر دیئے گئے ہیں۔

پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیاتھا اور 15 مارچ کو کیسز کی تعداد 100 تک پہنچ گئی تھی۔ 20 مارچ کو مریضوں کی تعداد 500 ہوگئی اور 24 مارچ کو کیسز 1ہزار سے زائد ہوگئے۔

31 مارچ کو مریض 2 ہزار سے زائد ہوگئے اور 4 اپریل کو کیسز کی تعداد3 ہزار سے بڑھ چکی تھی۔ 7 اپریل کو مریضوں کی تعداد 4 ہزار اور 11 اپریل  کو کیسز کی تعداد 5 ہزار تھی۔

مارچ پاکستان میں کورونا سے پہلی موت ہوئی تھی۔ 27 مارچ تک ملک بھر میں 10 اموات اور 5 اپریل تک ملک بھر میں 50 افراد جان کی بازی ہا رچکے تھے۔ 15 اپریل تک ملک بھر میں 100 افراد جان کی بازی ہار چکے تھے۔

پاکستان میں جاری جزوی لاک ڈاون میں نرمی کردی گئی ہے اور برآمدی صنعت کو مکمل کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

آلات بنانے والے یونٹس، شیشہ بنانے والی صنعتیں، سیمنٹ اور کیمیکل پلانٹس، مائنز اور منرل یونٹس،  سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ پروگرامز، کتابوں اور اسٹیشنری کی دکانیں کھلیں گی ، تمام صنعتوں اور کاروبار کیلئے حفاظتی تدابیر اپنانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں