آئی ایم ایف سے بہت بڑا ریلیف ملنے کی امید ہے، وزیر خارجہ


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے بہت  بڑا ریلیف ملنے کی امید ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان عالمی دنیا اور اقوام متحدہ سے مخاطب ہوئے جس میں انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی معیشت کورونا سے متاثر ہو چکی ہے اور کورونا وائرس نے دنیا بھر کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث ایکسپورٹس متاثر ہوئی ہیں اور وزیراعظم کا موقف تھا کہ کورونا سے ترقی پذیرملک زیادہ متاثرہوں گے، وزیراعظم نے کہا جانتا ہوں کورونا سے پاکستان کی معیشت پر کیا اثر ہو گا اور ترقی پذیر ممالک کی آمدن کم اور اخراجات بڑھ رہے ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا ترقی پذیر ممالک کی قرضوں میں ریلیف کی شکل میں مدد کرسکتی ہے اور قرضوں میں ریلیف سے ترقی یافتہ ممالک کو بھی فائدہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ میں متعلقہ وزرا حماد اظہر، حفیظ شیخ  اور اسد عمر کو دعوت دے کر مؤثر حکمت عملی بنائی اور منصوبہ بنا کر وزیر اعظم عمران خان سے بات کی جس پر وزیر اعظم نے کہا رسک ہے لیکن ہمیں یہ قدم اٹھانا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم  نے 12 اپریل کو اپنی اپیل کا آغاز کیا تھا جسے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے بھی سراہا جبکہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے بھی وزیر اعظم کی اپیل کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پسے ہوئے طبقے کو سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کرے گی جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے چوتھا عالمی قدم اٹھایا ہے۔ قرضوں میں ریلیف کا عمل یکم مئی سے نافذ العمل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے دی جانے والی رعایت کا اطلاق پاکستان سمیت 70 ممالک پر ہو گا اور جلد آئی ایم ایف سے بہت بڑا ریلیف پاکستان کو ملنے کی امید ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ریلیف ایک سال کے لیے دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب پاکستان میں 124 افراد جاں بحق اور 6 ہزار 505 متاثر ہو چکے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا کے 520 کیسز رپورٹ ہوئے اور 17 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جب کہ مجموعی طور پر کورونا وائرس کے 1645 مریض صحت یاب ہوئے۔

پنجاب میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 3217 کیسز رپورٹ ہوئے۔ سندھ 1668، خیبرپختونخوا912 اور بلوچستان میں 280 کیسز ہیں۔

گلگت بلتستان میں کورونا کے237، اسلام آباد145 اور آزادکشمیر میں 46 مریض ہیں۔ سندھ 41، پنجاب 34، گلگت بلتستان 3 اور بلوچستان میں 3 افراد کورونا وائرس کے سبب جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیاتھا اور 15 مارچ کو کیسز کی تعداد 100 تک پہنچ گئی تھی۔ 20 مارچ کو مریضوں کی تعداد 500 ہوگئی اور 24 مارچ کو کیسز 1ہزار سے زائد ہوگئے۔

31 مارچ کو مریض 2 ہزار سے زائد ہوگئے اور 4 اپریل کو کیسز کی تعداد3 ہزار سے بڑھ چکی تھی۔ 7 اپریل کو مریضوں کی تعداد 4 ہزار اور 11 اپریل  کو کیسز کی تعداد 5 ہزار تھی۔

یہ بھی پڑھیں کوروناوائرس: دنیا میں ایک لاکھ34 ہزار سے زائد اموات

مارچ پاکستان میں کورونا سے پہلی موت ہوئی تھی۔ 27 مارچ تک ملک بھر میں 10 اموات اور 5 اپریل تک ملک بھر میں 50 افراد جان کی بازی ہا رچکے تھے۔ 15 اپریل تک ملک بھر میں 100 افراد جان کی بازی ہار چکے تھے۔

پاکستان میں جاری جزوی لاک ڈاون میں نرمی کردی گئی ہے اور برآمدی صنعت کو مکمل کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں