یو اے ای، جدید ہیلمٹس سے کورونا مریضوں کی شناخت کی جانے لگی


دبئی: متحدہ عرب امارات میں جدید ہیلمٹس سے کورونا وائرس کے مریضوں کی شناخت کی جانے لگی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  یو اے سی کی وزارت داخلہ کے مطابق ان ہیلمٹس کو دبئی پولیس کی جانب سے کورونا وائرس کے ممکنہ شکار افراد کو پکڑنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ اس مقصد کے لیے تھرمل کیمروں سے 5 میٹر کی دوری سے جسمانی درجہ حرارت کو چیک کیا جائے گا۔

کورونا کا خوف: ملائیشیا نے روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی واپس سمندر میں بھیج دی

ہیلمٹس وائی فائی، بلیوٹوتھ اور 5 جی کنکٹیویٹی سے لیس ہیں اور اس میں موجود انفراریڈ کیمرا 2 منٹ کے اندر سو سے زائد افراد کا درجہ حرارت ریکارڈ کرسکتا ہے

خیال رہے کہ چین میں تیار کردہ ہیلمٹ بنیادی طور پر چہرے کی شناخت اور جرائم پیشہ عناصر کو پکڑنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ عالمی وبا سے یو اے ای میں اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 35 ہے۔

نیا بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد اکیس لاکھ بیاسی ہزار سے بڑھ گئی ہے اور ایک لاکھ پینتالیس ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

امریکہ میں کورونا کے چھ لاکھ ستترہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ چونتیس ہزار سے زائد  افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ نیویارک میں سولہ ہزار سے زائد اموات اوردو لاکھ چھبیس ہزار سے زائد کیسز ہیں۔

اٹلی میں کورونا سے بائیس ہزار سے زائد افراد چل بسے ہیں اور اسپین میں انیس ہزار سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ بیلجیم میں اڑتالیس سو اور  نیدر لینڈز میں تینتیس سو سے زائد اموات ہوئی ہیں۔

فرانس میں کورونا سے سترہ ہزارنوسو سے زائد  افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور ایک لاکھ پینسٹھ ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جرمنی میں  چار ہزارسے زائد افراد چل بسے ہیں اور ایک لاکھ سینتیس ہزار سے زائد مریض ہیں۔

اسپین اور فرانس کے درمیان گھرا ہوا چھوٹا سا ملک  اینڈورا کورنا وائرس سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ستتر ہزار آبادی والے ملک میں اب تک کرونا سے تینتیس افراد ہلاک جبکہ مریضوں کی تعداد چھ سو تہتر ہے۔


متعلقہ خبریں