دال و گوشت کی قیمتوں میں اضافہ: حکومتی دعویٰ دھرا رہ گیا

دال اور چاول کی قیمتوں میں بھی اضافہ

اسلام آباد:  دالوں کی قیمتوں میں صرف ایک ہفتے کے دوران 13 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں بکرے اورگائے کے گوشت کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ اس طرح حکومت کی جانب سے مہنگائی کی کمر توڑنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔

’مصنوعی مہنگائی میں ملوث افراد کی نشاندہی، سزا دلوانے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا‘

ہم نیوز کے مطابق اس بات کا انکشاف ادارہ شماریات نے ہفتہ وارمہنگائی کے جاری کردہ اعداد و شمار میں کیا ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق صرف ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے میں 16 اشیا کی قیمتیں بڑھی ہیں۔

ہم نیوز نے ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ دال مسور کی قیمت میں 13 روپے فی کلو کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو سب سے زیادہ ہے۔

مہنگائی حکومت کیلئے خطرہ ہے، شیخ رشید

دستیاب اعداد و شمار کے تحت دال ماش کی قیمت میں دس روپے فی کلو، دال مونگ کی قیمت میں تین روپے فی کلو اوردال چنا کی قیمت میں 46 پیسے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق صرف ایک ہفتے کے دوران زندہ برائلر مرغی کی قیمت میں چھ روپے اور آلو کی قیمت میں دو روپے فی کلو کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ایک ہفتے کے دوران گائے اور بکرے کے گوشت کی قیمتیں بڑھی ہیں اور تازہ دودھ، چاول و کیلے بھی مہنگے ہوئے ہیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران آٹھ اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جن اشیا کی قیمتیں کم ہوئی ہیں ان میں پیاز پانچ روپے فی کلو، لہسن 27 روپے فی کلو، چینی 18 پیسے، گھی چھ پیسے اور آٹے کا 20 کلو والا تھیلا 12 روپے سستا ہوا ہے۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 23 روپے کی کمی آئی ہے۔

وزیراعظم بڑے فیصلے کرکے مہنگائی کی کمر توڑنے جارہے ہیں، اسد عمر

ہم نیوز نے ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کی روشنی میں بتایا ہے کہ مارکیٹ میں 27 اشیا کی قیمتوں میں استحکام دکھائی دیا ہے۔

اشیائے خورد نوش کی قیمتوں میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ریکارڈ کیا گیا ہے کہ جب عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کی وجہ سے یومیہ اجرت کے ملازمین، متوسط طبقے اورکم آمدن والے افراد کی زندگیاں پہلے ہی اجیرن ہو چکی ہیں اورملک میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔

افسوسناک امرہے کہ حسب معمول اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں ماہ شعبان کے دوران اضافہ کردیا گیا ہے جب کہ ماہ مقدس رمضان المبارک کی امد میں بمشکل چند روز رہ گئے ہیں۔

حکومت نے کمر توڑ مہنگائی کی کمر توڑنے کا اعلان کر دیا

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایک زرعی ملک میں اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں کمی کو یقینی بنائے اور اس بات کا لازمی اہتمام کرے کہ ملک کی مجموعی معاشی صورتحال میں عوام الناس کی روح اور جسم کا رشتہ برقرار رہ سکے۔


متعلقہ خبریں