معروف دانشور ڈاکٹر جمیل جالبی کی پہلی برسی آج



لاہور: اردو ادب کی تاریخ اور پاکستانی کلچر جیسی  معرکتہ الآرا  کتابوں کے مصنف، معروف دانشور ڈاکٹر جمیل جالبی کی آج پہلی برسی ہے۔

اُردو ادب کو جلا بخشنے والوں کا ذکر جب جب آئے ڈاکٹر جمیل جالبی کا نام سرفہرست رہے گا۔

پاکستان میں  علم وحکمت فطر و ثقافت اور زبان و ادب کے ممتاز ادیب بن کر ابھرنے والے جمیل جالبی کا جنم  یکم جولائی  1929 کو  علی گڑھ، یوپی میں ہوا۔

زمانہ طالب علمی سے ہی ڈاکٹر جمیل جالبی کے علمی و ادبی سفر کا آغاز ہوا جس کا تسلسل زندگی کے آخری ایام تک برقرار رہا۔

یہ بھی پڑھیں: روحی بانو کی پہلی برسی آج منائی جا رہی ہے

جمیل جالبی کے صاحبزادے ڈاکٹر خاور جمیل کہتے ہیں کہ والد کو زندگی بھر کتابوں سے شغف رہا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی 93 تصانیف اُن کے اردو ادب سے لگاؤ اور بے پناہ دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ڈاکٹر خاور جمیل کا مزید کہنا تھا کہ اڑھائی لاکھ سے زائد الفاظ پر مشتمل انگریزی اردو ڈکشنری کا مرتب کرنا بھی والد کا نمایاں کارنامہ ہے۔

ڈاکٹر جمیل جالبی نے بابائے اردو مولوی عبدالحق کی تجویز پر ہی اُردو ادب کی تاریخ پر کام شروع کیا جو نو سال کی انتھک محنت کے بعد پایا تکمیل کو پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: فلم انڈسٹری کو نئی جہت بخشنے والے سلطان راہی کی 24ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

ڈاکٹر جمیل جالبی کی علمی اور ادبی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، ان کہ انہی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے ڈاکٹر جمیل جالبی کو ہلال امتیاز ، پرائیڈ آف پرفارمنس اور ستارہ امتیاز سے  بھی نوازا۔

اُردو ادب کا یہ درخشاں ستارہ طویل علالت کے بعد 18 اپریل 2019 کو 89 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملا۔


متعلقہ خبریں