خیبرپختونخوا نیب کو 15 ماہ میں کرپشن کی 4 ہزار شکایات موصول

خیبرپختونخوا نیب کو 15 ماہ میں کرپشن کی 4 ہزار شکایات موصول | urduhumnews.wpengine.com

پشاور: نیشنل اکاؤنٹیبلٹی بیورو (نیب) خیبرپختونخوا کو گزشتہ 15 ماہ میں کرپشن کے متعلق چار ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئی ہیں۔

نیب نے تصدیق کی ہے کہ موصول ہونے والی شکایتوں میں سے 56 پر باقاعدہ تحقیق شروع کی گئی ہے۔ 38 ملزموں کے خلاف ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے گئے ہیں۔

نیب کا کہنا ہے کہ کرپشن الزمات پر40 سے زائد ملزموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

قومی ادارے نے واضح کیا کہ سال 2018 میں اب تک کسی بھی ملزم سے غبن کردہ وسائل کی رضاکارانہ واپسی یا پلی بارگین نہیں کی گئی۔ سال 2017 میں 141 ملزمان میں سے 101 سے پلی بارگین جبکہ 8 ملزمان نے رضاکارانہ واپسی کی مد میں جرمانہ ادا کیا۔

گزشتہ 15 مہینوں میں کسی ملزم کے ساتھ غبن کردہ رقم کی پلی بارگین یا رضاکارانہ واپسی کا معاملہ طے نہیں ہوا ہے۔

نیب ناجائز اثاثوں پرسابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ کے خلاف تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ دونوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں بھی ڈالے جا چکے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے مشیر اور ن لیگ کے رہنما امیر مقام کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے سمیت تحریک انصاف چئیرمین عمران خان کے خلاف ہیلی کاپٹر اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں۔

نیب خیبرپختونخوا بلین ٹری سونامی منصوبے اور وزیراعلی پرویز خٹک کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیق بھی کر رہا ہے۔

قومی ادارہ برائے انسداد بدعنوانی کی خیبرپختونخوا شاخ 15 وفاقی اور صوبائی اداروں میں اربوں روپے کرپشن کی تحقیقات بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

نیب خیبرپختونخوا کو سال 2017 میں مجموعی طور پر 3369 شکایات موصول ہوئی تھی ۔ جب کہ سال 2018 میں اب تک شکایات کی تعداد 700 سے تجاوز کرچکی ہے۔

بجلی فراہم کرنے والے ادارے  پیسکو کے خلاف ہزارہ ڈویژن میں صارفین سے اضافی بلوں کی مد میں رقم لینے کے معاملے پر تحقیق کی جا رہی ہے۔

نوشہرہ میں بنائے گئے میڈیکل کالج، سوات اور مردان میں یونیورسٹیوں کے خلاف تحقیقات بھی اسی سال شروع کی گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں