کورونا وائرس از خود نوٹس کیس، سندھ میں 144 وینٹی لیٹرز کا انکشاف

Supreme Court

اسلام آباد: سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے صرف 144 وینٹی لیٹرز کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں سندھ اور پنجاب حکومت نے اپنی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ سندھ حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پورے صوبے میں 383 ورکنگ وینٹی لیٹرز موجود ہیں جن میں سے 144 کورونا کے مریضوں کے لیے مختص ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد 21 ہے اور 16 ہزار 920 لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جا چکا ہے۔

کراچی کی 11 یونین کونسل کو کورونا مریضوں کی تعداد 86 سے بڑھ کر 234 ہونے پر سیل کیا گیا ان 11 یونین کونسلز کی آبادی 6 لاکھ 74 ہزار سے زیادہ ہے۔ جہاں ایک ہزار 210 کورونا ٹیسٹ میں سے 194 مثبت آئے جبکہ 11 یونی کونسلز میں 6673 راشن بیگ تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں واضع کردہ طریقہ کار کے تحت 2 لاکھ  85 ہزار راشن بیگ تقسیم کیے جا چکے ہیں جبکہ صوبے بھر میں 1056 آئسولیشن سنٹرز قائم ہیں۔

پنجاب حکومت نے بھی کورونا سے متعلق اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ جس میں کہا گیا کہ عدالتی احکامات کی روشنی میں روزمرہ استعمال کی چیزوں کی دکانیں جزوی طور پر کھول دی گئی ہیں اور اسپتال، میڈیکل اسٹورز سمیت مختلف اداروں کو بھی جزوی کھولا گیا ہے۔

پنجاب حکومت کرونا سے تحفظ کے لیے عوام میں سماجی فاصلے کو یقینی بنا رہی ہے جبکہ ماسک، سینیٹائزرز سمیت دیگر حفاظتی طبی سامان ملک میں تیار کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان میں کورونا سے143افراد جاں بحق، 7481متاثر

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 236 ملین لاگت کا طبی سامان تیار ہو چکا ہے اور 1038 ملین کا سامان تیار کیا جا رہا ہے۔ بیت المال کمیٹیوں کے ذریعے 480 ملین روپے کا فنڈ تقسیم کیا جائے گا۔

ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت طبی عملے کو اضافی الاؤنسز بھی دیے جا رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں