انسداد اسمگلنگ کے لیے نیا آرڈیننس تیار


اسلام آباد: وزارت قانون نے انسداد اسمگلنگ کے لیے آرڈیننس تیار کر لیا ہے۔ وزارت قانون نےانسداداسمگلنگ سےمتعلق آرڈیننس وزیراعظم کوبھجوا دیا۔

مسودہ قانون کے مطابق غیر اعلانیہ روٹس سے ڈالرز، گندم، چینی اور چاولوں کی ترسیل اسمگلنگ قرار پائے گی۔

وزارت قانون کے مطابق ہینڈ سینیٹائزر، ماسک سمیت ضرورت کی اشیا کی ترسیل بھی اسمگلنگ ہو گی۔ کسٹمز ایکٹ کے تحت مقررہ راستوں سے ہی اشیا کی ترسیل قانونی طور پر جائز ہو گی۔

وزارت قانون کے مسودہ قانون کے مطابق اسمگلنگ کرنے والے کو 14 سال قید، سامان ضبط اور 50 فیصد جرمانہ ہو گا۔ کسٹم حکام نے شکایت کے باوجود ایکشن نہ لیا تو سیکریٹری قانون کارروائی کریں گے۔

 مزید پڑھیں:اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے، وزیراعظم

مسودہ قانون کے مطابق آرڈیننس کا اطلاق ملک بھر میں فوری طور پر ہوگا۔ آرڈیننس کا اطلاق غیرملکی کرنسی، سونے اور چاندی پر بھی ہوگا۔

مسودہ قانون کے مطابق کسٹمز، ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائی کے مجاز ہوں گے۔ متعلقہ ادارے کارروائی نہ کریں تو سیکریٹری قانون کو کارروائی کا اختیار ہوگا۔

مسودہ قانوں کے مطابق خصوصی عدالتیں ملوث افراد کیخلاف سمری ٹرائل کریں گے۔ آرڈیننس کے تحت اسمگلرز کے سہولت کاروں کیخلاف بھی کارروائی ہوسکے گی۔ اسمگلرز کو وارنٹ کے بغیر بھی گرفتار کیا جا سکے گا۔

مسودہ قانون کے مطابق اسمگلنگ کی اطلاع دینے والے کو ریکوری کا 10 فیصد انعام دیا جائے گا۔ اسمگلنگ کا پکڑا گیا مال بحق سرکار ضبط کر لیا جائے گا۔ اسمگلرز کو وارنٹ کے بغیر بھی گرفتار کیا جا سکے گا۔


متعلقہ خبریں