کورونا سے نمٹنے کے لیے کوئی ویکسین نہیں ہے، فروغ نسیم


اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے کوئی ویکسین نہیں ہے۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قانون کے پاس کم سے کم 100 ریفرنس آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کا علاج صرف احتیاطی تدابیر ہے اور ہر فرد کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہو گا۔ کورونا وائرس پوری دنیا کے لیے چیلنج بن چکا ہے۔

فروغ نسیم نے کہا کہ صوبوں کو وفاق کے ساتھ مل کر چلنا چاہیے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ذخیرہ اندوزی کے خلاف آرڈیننس جاری کیا ہے، ذخیرہ اندوزوں کو اب سخت سزا ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں خصوصی آرڈیننس لا رہے ہیں جبکہ تعمیراتی صنعت کے لیے بھی آرڈیننس لایا جا رہا ہے اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بھی خصوصی اقدامات کر رہے ہیں۔ اسمگلنگ کی اطلاعات پر غفلت برتنے والے افسران کو بھی سخت سزائیں ملیں گی۔

وزیر قانون نے کہا کہ کورونا وائرس نے انسان کی ترقی کا راز افشاں کر دیا ہے۔ لاک ڈاوَن سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 18 ماہ میں وزارت قانون سے 60 ہزار 500 بار قانونی رائے مانگی گئی اور ہم 5 یا 10 کے علاوہ تمام ریفرنسز پر اپنی رائے دے چکے ہیں۔

فروغ نسیم نے کہا کہ صنعتوں کے حوالے سے بھی آج قانون پر حماد اظہر کے ساتھ کام کریں گے جبکہ زلفی بخاری کے ساتھ ای او بی آئی کے قانون پر کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے سبب 159 افراد جاں بحق اور 7,993 متاثر ہوئے ہیں جبکہ 47 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں سندھ حکومت کا ٹائیگر فورس کو راشن تقسیم میں شامل کرنے کا فیصلہ

پنجاب میں اب تک کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 3649 کیسز رپورٹ ہوئے۔ سندھ میں کورونا وائر س کے 2,355 مریض ہیں۔ خیبرپختونخوا 1137، بلوچستان 376 اورگلگت بلتستان میں 257 کیسزرپورٹ ہوچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں