نیب نے شہباز شریف کو دوبارہ طلب کر لیا


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو دوبارہ طلب کر لیا۔

مسلم لیگ پاکستان کے صدر شہباز شریف کو نیب نے 22 اپریل کو طلب کیا ہے اور انہیں کورونا کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف کو سوالات کے جواب حاصل کرنے کے لیے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس سے قبل نیب کی جانب سے شہباز شریف کو 17 اپریل کو بھی طلب کیا گیا تھا۔

نیب نے شہباز شریف سے وارثت میں موصول ہونے والی جائیداد کی تفصیلات طلب کر رکھی ہیں۔

نیب نے شہباز شریف سے سوال کیا ہے کہ سال 1998 سے سال 2018 کے دوران فیملی کے اثاثے بڑھ کر 549 ارب ہوئے۔ پبلک آفس ہولڈر ہونے کی حیثیت سے ان اثاثوں میں اضافے کی وضاحت دیں۔

نیب نے استفسار کیا کہ بیرون ملک کون کون سے اثاثے اور بینک اکاوَنٹس موجود  ہیں ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ سال 2005 سے سال 2007 کے دوران لیے جانے والے قرض کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔

شہباز شریف سے سوال کیا گیا ہے کہ فیملی کو دیے جانے والے اور موصول ہونے والے تمام تخائف کی تفصیلات فراہم کی جائیں اور سال 2008 سے سال 2019 کے دوران زرعی آمدنی کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کی ذمہ داری اس وقت اپوزیشن ادا کر رہی ہے، شہباز شریف

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن پاکستان کے صدر شہباز شریف کے خلاف نیب میں مختلف تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

تین ماہ قبل قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کے ہونے والے اجلاس میں 6 کرپشن ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔ نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں شہباز شریف کے خلاف کرپشن کیس کی انکوائری کے آغاز کا اعلان کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں