’ کورونا پالیسی کی آڑ میں بھارت میں جان بوجھ کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ‘


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا پالیسی کی آڑ میں بھارت میں جان بوجھ کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ مودی حکومت کا اقدام ویسے ہی ہے جیسے جرمنی میں نازیوں نے یہودیوں کے خلاف کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ اقدامات مودی حکومت کی ہندوتوا، متعصبانہ سوچ کا ثبوت ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں انتہا پسند مودی سرکار نے کورونا کو مسلم دشمنی کا ہتھیار بناتے ہوئے مسلمانوں پر زمین مزید تنگ کر دی ہے۔

 کورونا پھیلانے کا الزام: بھارت میں مسلمانوں پر زمین مزید تنگ کر دی گئی

اس ضمن میں بھارتی پروفیسر اپور آنند نے اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ بھارت میں  کورونا پھیلانے کا الزام مسلمانوں پر دھر دیا گیا ہے اور شدت پسندوں نےان کے خلاف جسمانی، زبانی اور نفسیاتی جنگ چھیڑ دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو مسلمان دشمنی کے اظہار کے لیے استعمال کیا جا رہا ہےجبکہ مسلمان مخالف سازشی تھیوریوں کا بازار گرم ہے۔

دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر وانند نے لکھا کہ  کورونا جہاد کے نام سے مسلمان مخالف سازشی تھیوریاں پھیلائی گئیں اور ایسی جعلی ویڈیوز پھیلائی گئیں ہیں جس میں مسلمانوں کو سبزیوں اور پھلوں پر تھوکتے دکھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے مسلمانوں کے اجتماعات کو کورونا پھیلانے کی وجہ قرار دیا اور مسلمانوں کے کورونا کیسز کو الگ سے رپورٹ کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلائی اور ایک اخبار نے کارٹون چھاپا جس میں کورونا وائرس کو ایک مسلمان دہشت گرد کے روپ میں دکھایا گیا۔

پروفیسر وانند مزید کہا کہ بھارتی معیشت کے اہم شعبوں اور سول سروس میں مسلمان نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ نفرت انگیز مہم سے مسلمانوں کو اچھوت بنا کر پیش کیا جا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی مسلمانوں کے خلاف ظلم و زیادتی پر دنیا کی خاموشی انتہائی افسوسناک ہے۔


متعلقہ خبریں