گٹکا فروشوں کا مال کی سپلائی کے لیے طریقہ واردات تبدیل

گٹکا فروشوں کا مال کی سپلائی کے لیے طریقہ واردات تبدیل

کراچی: شہر قائد میں جاری لاک ڈاؤن اور سڑکوں پہ لگے ناکوں کی وجہ سے مضر صحت گٹکا فروشوں نے اپنے مال کی سپلائی کے لیے ایمبولینس کا استعمال شروع کردیا ہے۔

سندھ: مین پوری اور گٹکا کی روک تھام کے لیے حکومت کا انوکھا اقدام

ہم نیوز کے مطابق اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب پولیس نے کشتی چوک کے قریب ایک ایمبولینس کو روک کر چیکنگ کی تو مریض کے اسٹریچر کے نیچے سے لاکھوں روپے مالیت کا مضر صحت گٹکا برآمد ہوا۔

پولیس ذرائع کے مطابق گٹکا ایمبولینس میں رکھی ہوئی بوریوں میں بھرا ہوا تھا اور اسے ملزمان نے شہر کے مختلف علاقوں میں سپلائی کرنا تھا۔

گٹکا کھانے والے اب جیل جائیں گے

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس نے ایمبولینس ڈرائیور، جعلی مریض اور اس کے تیماردار کو گرفتار کرلیا ہے۔

گرفتار ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے علاقہ تھانہ منتقل کیا گیا ہے جب کہ برآمد ہونے والا گٹکا بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

 سندھ حکومت کو گٹکا بنانے اور فروخت کرنے کی سزا سے متعلق قانون سازی کیلئے 10 دسمبر تک مہلت

پولیس کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ابتدائی تفتیش میں بتایا ہے کہ وہ حب چوکی سے مال لوڈ کرکے کراچی کے مختلف علاقوں میں پہنچاتے تھے۔


متعلقہ خبریں