پارٹی کو اعتماد میں لیکر خواجہ برادران نے ملاقات کی تھی، رانا ثنا اللہ

امریکی حکومتی عہدیداروں سے ملاقات سازش ہے یا مداخلت؟ عمران خان قوم کو جواب دیں ،رانا ثنااللہ

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ خواجہ برادران کی چودھری برادران سے ملاقات پارٹی کو اعتماد میں لے کر ہوئی تھی۔

کوئی بھی جماعت پاپولر لیڈر شپ کے بغیر تحریک نہیں چلا سکتی، رانا ثنا اللہ 

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ پارٹی میں گروپ بندی کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی نیب میں پیشی کا ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عوامی رائے یہی ہے کہ ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نیب کے سامنے پیش ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ میاں نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے۔ انہوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی انتقامی کارروائیاں صرف اور صرف ن لیگ کے لیے ہیں۔

ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیب کی بلیک میلنگ سے نہ پہلے گھرائے ہیں اورنہ اب گھبرائیں گے۔

شہباز شریف کو دم درود کے صدقے چھوڑ دیا جائے گا، شیخ رشید

ہم نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ملک کو یکجہتی اور اتحاد کی ضرورت ہے لیکن ملکی حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔

ن لیگ کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن تاخیر سے کرنے کی وجہ سے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال مزید بگڑ گئی۔

ن لیگ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے اپنے بھائی کے ہمراہ گزشتہ دنوں اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی سے ان کی رہائش گاہ پہ ملاقات کی تھی جسے سیاسی حلقوں میں کافی اہمیت کی حامل قرار دیا گیا تھا۔

سیاسی مبصرین کے مطابق خواجہ برادران کی چودھری پرویز الٰہی سے تقریباً 20 سال بعد رہائش گاہ پہ علیحدہ ملاقات ہوئی تھی۔

نیب نے شہباز شریف کو دوبارہ طلب کر لیا

اس ضمن میں بعض میڈیا حلقوں نے دعویٰ کیا تھا کہ خواجہ برادران جب چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات کے لیے روانہ ہونے والے تھے تو اس سے قبل ن لیگ کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف خواجہ سعد رفیق کی رہائش گاہ گئے تھے جہاں ان کی تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔


متعلقہ خبریں