شام کے فضائی اڈے پر حملہ نہیں کیا، امریکا کی وضاحت


دمشق: شام کی بشارالاسد حکومت کا کہنا ہے کہ فضائی اڈے پر امریکی میزائل حملوں میں متعدد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جب کہ امریکی وزرات دفاع نے حملوں کی تردید کی ہے۔

شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق حمص کے فوجی اڈے پر امریکا کی جانب سے آٹھ میزائل داغے گئے ہیں۔ جس میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ میزائل حملے شام کے ایئربیس ٹی فور پر کیے گئے ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے شام میں سرکاری فوجی اڈے پر امریکی میزائل حملوں کی تردید کی گئی ہے۔

میزائل حملوں کی اطلاع شامی فوج کی جانب سے غوطہ میں کیمیائی حملوں کے بعد سامنے آئی ہے۔ جس میں ستر افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

کیمیائی حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کو ان حملوں کی بھاری قیمت ادا کرنے کی دھمکی دی تھی۔

شام کی جانب سے باغیوں کے خلاف کارروائی کے دوران غوطہ میں مبینہ کیمیائی حملے کیے گئے تھے۔ کیمیائی حملے کے بعد سلامتی کونسل کی جانب سے بھی دو الگ الگ اجلاس بلائے گئے تھے۔

خانہ جنگی کے شکار مغربی ایشیائی ملک شام میں امریکی اور روسی افواج کے بعد اب ترک فوج بھی کارروائیاں کررہی ہے۔

روس باغیوں سے نمٹنے کے لیے اسد حکومت کی حمایت میں سرگرم ہے جب کہ امریکا کردوں سمیت کئی ایسے عسکری گروپوں کے پشت پناہی کررہا ہے جو اسد حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

ترک فوج ترکی سے ملحق ایسے علاقوں میں آپریشن کر رہی ہے جہاں انقرہ کے بقول کرد باغیوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ یہ کرد اپنے مسلح افراد یا گروہوں کے ذریعے ترکی میں کارروائیاں کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں