’ پارلیمان کے اجلاس میں کسی کو کورونا ہوا تو میں اس کا ذمہ دار ہوں گا‘



اسلام آباد: سابق وزیراعظم و مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوامی نمائندےعوام کو جوابدہ ہیں،موجودہ صورتحال میں حکومت اوراپوزیشن کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ بڑی بات ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس ورچوئل نہیں ہوسکتے،پارلیمان میں کسی کوکوئی خطرہ نہیں،لاک ڈاوَن کےحق میں ہیں لیکن زندگی کا معمول ایک احتیاط کےساتھ چل سکتا ہے۔

کورونا ٹیسٹ: عمران خان کا سیمپل لے لیا گیا

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہرجگہ لاک ڈاوَن ختم کر رہی ہے مگر صرف پارلیمنٹ میں لاک ڈاوَن کرنا چاہتی ہے، کورونا کےمعاشی، سیاسی اثرات کی بات پارلیمان میں نہیں ہوگی تو کہاں ہو گی؟

انہوں نے کہا کہ ملک کےمسائل کا حل پارلیمان میں نکلنا چاہیے،غیر منتخب لوگ حل نہیں نکال سکتے،پارلیمان کےاجلاس میں کسی کو کورونا ہو گیا تو میں اس کا ذمہ دار ہوں گا۔

مزید برآں وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم افضل چن نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز سے متعلق رپورٹ کا کریڈیٹ حکومت کوجاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی تعریف کرنی چاہیے 26 سال میں پہلی مرتبہ  2 رپورٹس کو پبلک کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے نام رپورٹ میں آئے وہ کابینہ اجلاس میں نہیں بیٹھے، ندیم بابراور رزاق داوَد اجلاس سے اٹھ کر چلے گئےتھے۔

ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ جب فرانزک آڈٹ ہو گا اور جس کا نام آئے گا وہ کابینہ سے ضرور باہر ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ امید ہےوزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ کلیئر آئےگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب خود مختارادارہ ہےجس کی انکوائری کرناچاہےکرسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں