لاہور کا شیر گائے بھینس سے بھی سستا



لاہور: سفاری پارک کی انتظامیہ نے مالی بحران کا مقابلہ کرنے کیلئے 14 افریقی شیروں کو فروخت کر دیا ہے۔

جگہ کی کمی یا پھر بجٹ کی؟ سفاری پارک انتظامیہ نے 14 شیر فروخت کردیئے۔ سات جوڑوں کی قیمت 21 لاکھ وصول کی گئی ہے۔
ترجمان وائلڈ لائف آصف مسعود کے مطابق پارک میں جگہ کم ہونے کی وجہ سےشیروں کو فروخت کیا گیا ہے۔ سفاری پارک میں مجموعی طورپر 39 شیر تھے جن کےلیے وہاں جگہ بہت کم تھی۔ ترجمان کے مطابق فی شیرایک لاکھ پچاس ہزارروپے میں فروخت کیا گیا۔
سفاری پارک میں مجموعی طور پر 39 شیر تھے جس میں 14 فروخت کرنے کے بعد ان کی تعداد 25 رہ گئی ہے۔ پارک مجموعی طورپر 250 ایکڑ پر محیط ہے جس میں 15 ایکڑ پر لائن ایریا بنایا گیا ہے۔ لائن ایرا میں شیروں کو رکھنے کےلیے آٹھ کیجز بنائے گئے ہیں جن کی فی کس لمبائی بیس فٹ اور چوڑائی چودہ فٹ ہے۔ ایک وقت میں کیجز میں سولہ شیروں کو رکھا جاتا ہے جبکہ باقیوں کو اوپن باہر چھوڑ دیا جاتا ہے۔
ترجمان وائلڈ لائف پارک آصف مسعود کا کہنا ہے کہ کے شیروں کو بیچنے کےلیے مارچ سے کام کیا جارہا تھا جو ایک مکمل پروسس کے بعد وائلڈ لائف کے رجسٹرڈ شدہ بریڈنگ فارم کو فروخت کیے گئے ہیں۔ چودہ شیروں کو مجموعی طور پر اکیس لاکھ روپے میں فروخت کیا گیا ہے۔
سفاری پارک کوسالانہ بجٹ 8 کروڑ روپے ہے جس میں ملازمین کی تنخواہیں اور پٹرول سمیت بجلی وغیرہ کے اخراجات کیے جاتے ہیں۔ سیاحوں سے ٹکٹوں کی مد میں وصول ہونے والے پیسوں سے شیروں اور دیگر جانوروں کی خوراک اور دیگر انتظام انصرام کیے جاتے ہیں۔ سفاری پارک ٹکٹوں کی مد میں سالانہ دو کروڑ پچیس لاکھ روپے اکٹھے کرتا ہے۔
ایک شیر روزانہ ایوریج 8 سے 10 کلو گوشت کھاتا ہے اور دودھ پیتا ہے سفاری پارک میں شیروں کو ہفتے میں پانچ دن بیف اور ایک دن چکن دیا جاتا ہے۔ اس طرح ایک شیر پر روزانہ 25سو جبکہ ماہانہ 75000 ہزار اور سالانہ 9 لاکھ روپے خرچ آتا ہے۔
شیر کے جوڑے کی بریڈنگ کی جائے تو ساڑے تین ماہ کے دوران ایک شیرنی زیادہ سے زیادہ پانچ بچے دیتی ہے اس حساب سے سال میں ایک شیرنی تین بار بھی بچے دے تو دس سے پندرہ بچے ہوسکتےہیں۔
وائلڈ لائف کی جانب سے پہلی بار1998 میں بہاولپورسفاری پارک کے شیر فروخت کئے گئے تھے۔ سفارک پارک انتظامیہ کے مطابق 25 شیروں کےلیے یہ جگہ ابھی بھی کم ہے جس کےلیے مزید بارہ شیروں کو فروخت کرنے کی تیاری بھی کی لی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں