کورونا وائرس، امریکی جیلوں میں ایک لاکھ اموات کا خدشہ


واشنگٹن: امریکی جیلوں میں کورونا وائرس کے باعث ایک لاکھ اموات کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

امریکن سول لبرٹیز یونین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عالمی وبا کے امریکی جیلوں پر خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور ایک لاکھ اموات کا خدشہ ہے۔

تحقیقی رپورٹ کے مطابق قیدیوں میں کورونا وائرس پھیلنے سے 99 ہزار ہلاکتیں ہوسکتی ہیں جبکہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جیلوں میں موجود 23 ہزار قیدیوں اور 76 ہزار قیدیوں سے ملنے والوں کی اموات ہو سکتی ہیں۔

ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی جیلوں میں قید افراد کی تعداد کو کم سے کم کیا جائے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر امریکہ ہے جہاں اب تک 47 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ 8 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہیں۔

امریکی ریاست میسوری نے کورنا وائرس کے معاملے پر لاپرواہی برتنے پر چین کی حکومت پر مقدمہ بھی دائر کر دیا ہے۔

ریاست میسوری نے الزام عائد کیا ہے کہ چینی حکومت کے عہدے دار عالمی وبائی مرض پھیلانے کے ذمہ دار ہیں۔

مقدمہ ریاست میسوری کے اعلی وکلا کے ذریعے وفاقی عدالت  میں دائر کیا گیا۔

ریاست میسوری کے اٹارنی جنرل ایرک شیمٹ نے عدالت میں ایک تحریر ی بیان میں کہا ہے چینی حکومت نے کورونا وائرس کے خطرات اور متعدی نوعیت کے بارے دنیا سے جھوٹ بولا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چینی حکومت ریاست میسوری کے امریکی شہریوں سمیت دنیا بھر میں ہونے والی بڑے پیمانے اموات، مصائب اور معاشی نقصان کی ذمہ دار ہے لہٰذا ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا: ٹرمپ نے نیویارک کو آفت زدہ قرار دے دیا

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چینی حکومت نے کورونا وائرس کے خطرات کے بارے جھوٹ بولا اور اس کے پھیلاؤ کو ظاہرکرنے کے لیے کافی کام نہیں کیا۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ چین نے دینا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے آگاہی فراہم کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کیے رکھی، چینی حکومت کو ان کے اعمال کے لیے جوابد ہ ہونا چاہیے۔

یاد رہے کورونا وائرس کے الزامات پر مشتمل چینی حکومت کے خلاف کسی امریکی عدالت میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے۔


متعلقہ خبریں