پاک فوج کا کورونا کے دوران انٹرنل سیکیورٹی اخراجات نہ لینےکافیصلہ


راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابر افتخار نے بتایا کہ پا ک فوج نے کورونا کے دوران انٹرنل سیکیورٹی اخراجات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ رقم کورونا متاثرین کی امداد کیلئے استعمال ہوسکے۔

انہوں نے بتایا کہ پاک فوج کے تمام دستیاب وسائل اس وبا سے نمٹنے کےلیےاستعمال ہو رہے ہیں۔ خدشہ ہےآنےوالے دنوں میں کورونا کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

میجرجنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی کی 5لیبارٹریز قومی ادارہ صحت کے ساتھ تعاون کررہی ہیں۔ پاک فضائیہ نے 17فلائٹ کے ذریعے امدادی سامان ملک کے مختلف علاقوں تک پہنچایا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے علمائے کرام، طبی عملے اور سیکیورٹی سمیت دیگر اداروں کوخدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ علمائے کرام کا کردار بھی پورے عمل میں قابل تعریف رہا ہے اور پاکستان کے میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتاہوں جس نے مشکل صورتحال میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 26فروری سے ابتک 456مرتبہ بھارت نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

بھارتی فورسز کی طرف سےشہری آبادی کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور پاک فوج نے اس کا سخت نوٹس لیا ہے۔

میجرجنرل بابر افتخار نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لگی آگ پورے بھارت میں پھیل چکی ہے۔ بھارت نے ثابت کیا کہ بھارت ہندوتوا اور دہشتگردی کو فروغ دے رہا ہے۔ بھارت نے کورونا کو مسلمانوں سے جوڑنے کی کوشش کی جس کی دنیانے مذمت کی

آر ایس ایس کے انتہا پسندوں نے تمام عالمی قوانین کو پامال کیا لیکن بھارت اپنے داخلی معاملات سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ بھارتی فوجی قیادت کے حالیہ بیان اندرونی ناکامیوں پر مایوسی ظاہر کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا مقبوضہ کشمیر میں کورونا کی صورتحال پر بھی توجہ دے جہاں کرفیوں کی صورتحال ہے۔


متعلقہ خبریں