کورونا وائرس، ابھی وبا کے نتائج کے وسط تک بھی نہیں پہنچے، بل گیٹس

فائل فوٹو


مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کورونا وائرس کو بدترین خواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابھی وبا کے نتائج کے وسط تک بھی نہیں پہنچے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو دیے انٹرویو میں بل گیٹس نے کہا کہ وہ منظوری سے قبل بھی ویکسین تیار کرنے والی کئی کمپنیوں کو مالی امداد فراہم کریں گے تاکہ جتنا جلدی ہو سکے وہ اسے دوسروں تک پہنچانے کے لیے تیار ہوں۔

انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ وہ برسوں سے کسی ایسی وبا کے خدشے سے پریشان تھے ، بل گیٹس فاؤنڈیشن، عالمی ادرہ صحت کو سب سے زیادہ امداد دینے والا خیراتی ادارہ ہے۔

بل گیٹس نے کورونا کا ورلڈ وار ٹو سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی تکلیف کو جھٹلانا مشکل ہو گا جو سالوں تک محسوس کی جائے گی۔

اس سے قبل مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے خبردار کیا تھا کہ کورونا کے بعد آنے والی وبائیں کہیں زیادہ ہلاکت خیز ہوسکتی ہیں۔

بل گیٹس نے کہا تھا کہ کورونا قدرتی وبا ہے اور خوش قسمتی سے اموات کی شرح بھی کم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلی وبائیں قدرت کے ساتھ حیاتیاتی دہشت گردی سے بھی آسکتی ہیں۔

خیال رہے کہ بل گیٹس نے 2015 میں بھی ایک عالمی وبا کے متعلق پیش گوئی کرتے ہوئے کہا تھا دنیا اگلی وبا کیلئے تیار نہیں۔

بل گیٹس نے پانچ سال قبل کہا تھا کہ وبا پوری دنیا میں پھیل سکتی ہے کیوں کہ تمام ممالک آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ مائیکرو سوفٹ کے بانی نے یہ بھی کہا تھا کہ ہوسکتا ہے اگلی صدی میں بیماری قدرتی طور پر پھوٹے یا بطور ہتھیار استعمال کی جائے۔

مائیکروسوفٹ کے بانی نے کہا تھا کہ دنیا کو وبائی امراض کیلئے تیاری کرنی ہوگی جیسے جنگ میں محفوظ رہنے کیلئے کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں دنیا میں کورونا سے 28 لاکھ 37 ہزار سے زائد افراد متاثر

کورونا وائرس کی ویکسین کی بڑے پیمانے پرتیاری اور دنیا میں تقسیم کرنے کیلئے بل گیٹس اربوں ڈالرز خرچ کرنے کیلئے تیار ہیں۔

دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بل گیٹس 7 بہترین ویکسینز کے لیے فیکٹریوں کی تعمیر پر اربوں ڈالرز خرچ کریں گے۔


متعلقہ خبریں