سعودی عرب میں بچوں کیلیے سزائے موت ختم


ریاض: سعودی عرب میں کوڑوں کی سزا کے بعد بچوں کے لیے سزائے موت بھی ختم کردی گئی۔

بین الاقوامی کبر ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ فیصلے کا اطلاق ایسے بالغ افراد پر بھی ہوگا جو جرم کے وقت نابالغ تھے۔

سربراہ ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق سزا یافتہ بچوں کو زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا دی جاسکے گی۔

خبر ایجنسی کے مطابق سعودی عرب نے 2019 میں 184 افراد کو سزائے موت دی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں اٹھارہ برس سے کم عمر کے افراد کو کمسن تصور کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، سعودی عرب میں کرفیو میں نرمی کر دی گئی

قبل ازیں سعودی سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ ملک میں کوڑوں کی سزا کو قید اور جرمانوں میں تبدیل کیا جائے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے اس حکم کی قانونی دستاویز میڈیا کے اداروں کو پہنچائی گی تھی۔

دستاویز کے مطابق اس اقدام کو شاہ سلمان اور ان کے بیٹے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے ملک میں انسانی حقوق سے متعلق کی جانے والی اصلاحات کی ایک کڑی قرار دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں