فضل الرحمان کا شہباز شریف کو فون، 18 ویں ترمیم پر مشاورت

شہباز شریف اور فضل الرحمان کے درمیان ملاقات طے پا گئی

اسلام آباد: امیر جعمیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف سے 18 ویں آئینی ترمیم پر صلاح و مشورہ کیا ہے۔

اٹھارویں ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے، رانا تنویر

ہم نیوز کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت ٹیلی فون پر ہوئی ہے جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، کورونا وائرس کے حوالے سے درپیش امور اور دیگر معاملات پر غور و خوص کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق امیر جے یو آئی (ف) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کو فون کیا اوران سے این ایف سی ایوارڈ پر بھی مشاورت کی۔

پاکستان کے آئین میں 18 ویں ترمیم آٹھ اپریل 2010 کو قومی اسمبلی سے منظور ہوئی تھی۔ اس وقت پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری صدر پاکستان تھے۔

اٹھارویں ترمیم کے بعد آرڈیننس پر بات نہیں کی جا سکتی، ڈاکٹر ماریہ

18 ویں آئینی ترمیم نے صدر کے پاس موجود تمام ایگزیکٹو اختیارات پارلیمان کو دے دیے تھے۔ آئین کے اعتبار سے چونکہ وزیر اعظم قائدِ ایوان ہوتا ہے لہٰذا زیادہ اختیارات وزیر اعظم کے پاس ہی ہوتے ہیں۔

18 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے شمالی مغربی سرحد صوبے کا نام تبدیل کرکے خیبر پختونخوا رکھا گیا گیا اور وفاق سے زیادہ تر اختیارات لے کر صوبوں کو دیے گئے۔

اس وقت پاکستان کے مختلف حلقوں اورافراد نے آئین میں ترامیم کے لیے 988 سفارشات ارسال کی تھیں۔

18 ویں ترمیم کے بعد صوبے خود مختار ہو گئے اور ان کو وفاقی اختیارات و وزارتیں بھی منتقل کر دی گئیں۔

بعض سیاسی مبصرین کے مطابق صوبوں نے مرکز سے اختیارات تو لے لیے لیکن خود انہوں نے مقامی حکومتوں کو وہ اختیارات منتقل نہیں کیے جس سے بہت زیادہ پیچیدگیاں پیدا ہوئیں اور مبصرین کے مطابق صوبائی خودمختاری کا مقدمہ بھی کمزور ہوا۔

اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاق دیوالیہ ہوگیا ہے، عمران خان

پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کچھ دیر قبل کہا ہے کہ صوبوں کو مالی و انتظامی امور میں بااختیار بنانے سے متعلق آئین میں کی گئی 18 ویں ترمیم کو ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق رائے سے منظور کیا ہے۔

لیگی رہنما نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے اس آئینی ترمیم کو ختم کرنے کے حوالے سے شرانگیز بیانات کا مقصد قوم سمجھنے سے قاصر ہے۔

سابق وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ایک نیا انتشاراور نیا تنازع کھڑا کرنے کا مقصد کوئی نہیں سمجھ سکتا۔

18ویں ترمیم ریڈ لائن ہے، لانگ مارچ کیلئے تیار ہوں، بلاول

ن لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اس وقت ہمیں کورونا وبا کے معاشی اثرات سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں