واشنگٹن: امریکہ نے بھارت کو پہلی مرتبہ 2004 کے بعد اقلیتوں کیلئے خطرناک ملک قرار دے دیا ہے۔
مذہبی آزادی سے متعلق امریکی کمیشن کی سالانہ رپورٹ میں بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ممالک کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔
امریکی کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق 2019 کی رپورٹ میں بھارت مذہبی آزادی کے نقشے میں تیزی سے نیچے آیا۔
امریکی کمیشن نے سالانہ رپورٹ میں متنازعہ بھارتی شہریت بل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں بھارت میں اقلیتوں پر حملوں میں اضافہ ہوا۔
The Citizenship (Amendment) Act in #India “potentially exposes millions of Muslims to detention, deportation, and statelessness when the government completes its planned nationwide National Register of Citizens” USCIRF Vice Chair @nadinemaenza #USCIRFAnnualReport2020
— USCIRF (@USCIRF) April 28, 2020
امریکی کمیشن نے بابری مسجد سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی تنقید کی گئی ہے۔ کمیشن نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر نے پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
امریکی کمیشن کی رپورٹ میں پاکستان میں متعدد مثبت پیشرفتوں کا اعتراف کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا نے بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ کر دیا
کمیشن نے رپورٹ میں کرتار پور راہداری، پہلی گورونانک یونیورسٹی، ہندو مندر کو دوبارہ کھولنے، آسیہ بی بی کی بریت اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف امتیازی مواد کے ساتھ تعلیمی مواد پر نظر ثانی کے پاکستانی حکومتی اقدامات کی تعریف کی ہے۔
“One of the things that has been important for us with #Pakistan, is that the government has been willing to engage in dialogue about how #ReligiousFreedom concerns can be addressed.” USCIRF Commissioner @CommrBhargava #USCIRFAnnualReport2020
— USCIRF (@USCIRF) April 28, 2020