ترسیلات زر میں کمی کا خدشہ، ملکی برآمدات22 ارب ڈالر رہنے کا امکان

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان کی برآمدات 21 سے 22 ارب ڈالر اور ملکی درآمدات کا حجم 42 ارب ڈالر تک رہنے کا امکان ہے جب کہ ترسیلات زر میں نمایاں کمی کا خدشہ ہے۔

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت مالیاتی پالیسی بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں گورنرا سٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ اور ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

شرکا کو کورونا سے پہلے اور بعد کی صورتحال اور معیشت پر اثرات پر بریفنگ بھی دی گئی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کورونا سے پہلے جی ڈی پی گروتھ 3.24 فیصد تھی جو اب کم رہنے کا امکان ہے تاہم اقتصادی ریلیف پیکج کے مثبت اثرات ہوں گے۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ پرائمری بیلنس جولائی سے مارچ تک 104 ارب سرپلس رہا۔ گورنرا سٹیٹ بینک کی مالیاتی خسارہ کم کرنے کی کوششوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہم نے پالیسی ریٹ میں 425 پوائنٹس کمی کی ہے۔

ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن نے بتایا کہ کورونا کے باعث صارف اور سرمایہ کار کا اعتماد کم ہوا ہے،
حکومت کاروبار کےلیے امور آسان کرنے سمیت اس پر دباوَ کم کرے۔

مشیر خزانہ نے ہدایت کی کہ میکرو اکنامک اہداف پر اتفاق رائے کےلیے فریقین رابطے فعال بنائیں اور مشکل حالات میں تمام ریاستی عناصراپنا موثر کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ مختلف پالیسی ایکشن کےلیے موجودہ امورکار کا مربوط جائزہ لے کیوں کہ بہتر پالیسی ایکشن اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے میں معاون ثابت ہوگا۔

سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ ٹھوس اقدامات سے اقتصادی بہتری آئی ہے، کرنٹ اکاوَنٹ اور فسکل خسارہ میں کمی اور زر مبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں