وزیراعظم نےلاک ڈاؤن میں کون سی کتاب پڑھنے کا مشورہ دیا

5جنوری: اقوام متحدہ کے ادھورے عہد کی یاددہانی کا دن

فائل فوٹو


اسلام آباد: لاک ڈاؤن میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نوجوانوں کو کتاب پڑھنے کی تلقین کی گئی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے اسلامی تہذیب اور تاریخ پر مبنی کتاب پڑھنے کی سفارش کی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹوئٹر پر انہوں نے لکھا کہ نوجوانوں فراس الخطیب کی کتاب’کھوئی ہوئی اسلامی تاریخ‘(Lost Islamic History) پڑھنی چاہیے جو مسلمانوں کی تاریخ سے متعلق زبردست کتاب ہے۔ کتاب میں مسلمانوں کےعروج اور زوال کی وجوہات کی داستان درج ہے۔

مذکورہ کتاب میں خلیفہ مامون کی طرف سے قائم کی گئی بیت الحکما کا ذکر ہے جہاں دنیا بھر کے اہل علم جمع ہوتے تھے۔ یہ بیک وقت یونیورسٹی، لائبریری، ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور کتابیں ترجمے کرنے کا مرکز تھا۔

اس دور کو علوم کے حوالے سے دنیا کا سنہری دور کہا جاتا ہے، کوئی بھی مترجم جب کسی کتاب کا عربی میں ترجمہ کرتا تو خلیفہ کی دربار سے اس کو کتاب کے وزن جتنا سونا ملتا۔

مصنف اس دور کی علمی کامیابی کی وجوہات ان بنیادی باتوں کو قرار دیتا ہے:

1) علم کے مراکز کا اسلامی خلافت تلے جمع ہونا جس کی بدولت کسی بھی شہر سے اہل علم کا ایک شہر (بغداد) آنا اور جمع ہونا پہلے کے مقابلے آسان ہوا۔

2) عربی زبان کے پھیلاؤ سے لوگوں کو ایک مشترکہ زبان میسر آگئی جس کے ذریعے سندھ سے آیا اہل علم، کوفہ کا اسکالر، اسکندریہ کا تاریخ دان اور شام کا ریسرچر بغداد میں ایک دوسرے سے مستفید ہوسکتے تھے کیونکہ عربی قرآن کی زبان تھی اس لیے کم و بیش تمام علاقوں میں یہ زبان سیکھی اور سکھائی جاتی تھی۔

3) قرآن اور احادیث میں علم کے حصول کی تعریف اور دین کے لیے ان علوم کی ضرورت نے بھی بغداد کو علم کا مرکز بننے میں مدد دی۔ وراثت کے معاملے کو حل کرنے کے لیے خوارزم کے الجبرا نے مدد کی، کعبے کی سمت کے تعین کے لیے الباطنی کی ٹرگنومیٹری نے مدد کی اور یوں دین سائنسی علوم میں ترقی کی وجہ بنا۔


متعلقہ خبریں