ہمارے پاس زیادہ وسائل نہیں، بلاول کی وفاق سے مدد کی اپیل



کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ملک کے ہر صوبے کو وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے، بتایا جائے وفاقی حکومت نے آج تک کیا کیا ہے؟

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو ہر وقت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے مگر اس وزیراعلیٰ سے کوئی نہیں پوچھتا کہ جو کہتا ہے کورونا کیسے کاٹتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے نمائندے ہر بیان میں میرے صوبہ کو نشانہ بناتے ہیں،وفاقی حکومت نے ہماری ہر کوشش سبوتاژ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا سے ہمیں لڑنا ہے، میرے ملک کا وزیراعظم عمران خان اور وزیر صحت بھی عمران خان ہے۔ وفاقی حکومت کو اپنی ذمہ داری اٹھانا پڑے گی۔

پاکستان میں ڈاکٹرز سمیت 444 ہیلتھ ورکرز کورونا سے متاثر،10جاں بحق

بلاول نے کہا کہ ڈاکٹرز کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر ہیں،400 طبی عملہ کورونا وائرس کا شکار ہوا اور کورونا وائرس سے پاکستان میں 9 ڈاکٹرز جاں بحق ہوئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے سب سےزیادہ دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا، حکومت پاکستان کو دیہاڑی دار طبقے اورطبی عملےکیلئے عملی اقدام کرنے چاہیں۔

انہوں نے کہ کہ ڈاکٹر،نرسز اور پیرامیڈیکس اسٹاف سے کم تنخواہ پر کام لے رہے ہیں، صوبائی سطح پر ہماری ضروریات پوری کی جائیں۔ کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ورکرز کو تیاری کے ساتھ بھیجنا ہوگا۔

بلاول نے کہا کہ ہر صوبے کو وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ وفاقی حکومت نےاپنی نالائقی اورنااہلی سےصوبائی حکومتوں کونقصان پہنچایا ہے۔ملک کے غریب عوام کو کورونا وائرس سے زیادہ خطرہ ہے، پہلےدن سےوزیر اعظم روزانہ اجرت والوں کا ذکرکرتے ہیں،لیکن وفاقی حکومت کی طرف سے ہمیں ایک روپیہ تک نہیں ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت 90 فیصد کام خود کررہی ہے، بتایا جائے وفاق صوبائی حکومت کی کتنی مدد کرنے کو تیار ہے؟ہم آپ پر تنقید نہیں کررہےبلکہ مدد کی درخواست کررہے ہیں۔ وزیراعظم بنیں اور اس مشکل وقت میں ہماری مدد کریں۔ معیشت اور صحت کوسنبھالنے کیلئےآج تک ہمیں وفاق سےایک روپیہ نہیں ملا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم دن میں کوئی اور رات کوکوئی بیان دیتے ہیں۔ لاک ڈاوَن میں توسیع کا اعلان وفاقی وزیر نے کیا۔ وفاقی حکومت کو صوبائی حکومتوں کا ساتھ دینا پڑے گا، گر 100فیصد بھی لاک ڈاوَن کریں تب بھی اسپتالوں پر پریشر آئےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت دونوں محاذوں پر ناکا م ہوگئی، نامعیشت کو سنبھالا گیا اور نہ ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں اضافہ ہوا۔ میں نے شروع دن سے کہا تھا کہ حکومت کو یہ جنگ دو محاذوں پر لڑنی ہے۔ ایسی تشویشناک صورتحال میں وزیراعظم دن میں ایک بیان دیتے ہیں رات میں دوسری بات کردیتے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایسے کرداراور بیانات سے کورونا سےمقابلےکوتقصان پہنچ رہا ہے۔ کاروباری طبقے کو ریلیف پہنچانا ہے، ہماری مدد کریں ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہماری قومی یکجہتی کی کوشش کو ناکام بنا دیا، اگر ہم کامیاب ہوں گے تو آپ کامیاب ہوں گے۔ ہم نے جنگ اور دہشتگردی کا مقابہ کیا ہے ،کورونا کا مقابلہ بھی کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے امید کرتے ہیں کہ وہ وزیراعظم بن کر کام کریں گے، عمران خان اگر وزیراعظم نہیں بن سکتے تو پھر خود استعفیٰ دے دیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے پوچھا جائے کہ کتنی شرح اموات ہونی چاہیے، تاکہ پھر ہم قدم اٹھائیں، ہماری کوشش ہے کہ بیماری کے پھیلاو کو جتنا روک سکیں اتنا بہتر ہوگا۔ اگر ہم لاک ڈاؤن ختم کرتے ہیں تو اسپتالوں پراور دباؤ آئے گا۔

 


متعلقہ خبریں