امریکہ میں اموات کی تعداد ایک لاکھ سے کم رہے گی، امریکی صدر


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ میں ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ سے کم ہی رہے گی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کورونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لوگ 15 سے 22 لاکھ اموات کے اندازے لگا رہے تھے تاہم وہ پرامید ہیں کہ تعداد ایک لاکھ سے بھی کم ہی رہے گی۔

اس سے قبل بھی امریکی صدر نے کورونا سے اموات کی تعداد کم رہنے کا امکان ظاہر کیا کیا تھا اور متعدد ریاستوں میں یکم مئی سے پہلے ہی لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان بھی کیا۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ ہزاروں وینٹی لیٹرز سے دوسرے ملکوں کی مدد کریں گے تاہم میری انتظامیہ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں اور 129 تقرریاں کانگریس میں رکی ہوئی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چھوٹے کاروباریوں کو 300 ارب ڈالر قرضے دیئے جارہے ہیں جبکہ کئی ریاستوں میں یکم مئی سے پہلے ہی لاک ڈاون ختم کر دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جلد ملک میں کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کریں گے۔

ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر ڈیوابرکس نے کہا تھا کہ صدارتی گائیڈ لائنز پر عمل کرنے کے حوصلہ افزا نتائج آ رہے ہیں، شہری احتیاطی تدابیر جاری رکھیں۔

اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے خبر دار کیا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی بہت ہی خطرناک ثابت ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے اموات میں تیزی آ سکتی ہے۔ کئی ملکوں میں معاشی مشکلات ہیں لیکن تمام ممالک کو لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق بہت ہی احتیاط کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں کورونا وائرس پر عالمی ادارہ صحت نے تاخیر سے ایکشن لیا، امریکی صدر

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق حکمت عملی بنانے کے لیے کچھ ملکوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاہم کئی ممالک خود ہی شہریوں کے گھروں پر رہنے کی پابندی ہٹانے کی تیاری کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں