‘دو تین سیٹوں والی حکومت کیسے 18 ویں ترمیم ختم کرسکتی ہے؟’

’پی ٹی آئی سندھ حکومت کے خلاف زیادہ اور کورونا کے پیچھے کم ہے‘

فوٹو: فائل


کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ دو سے تین سیٹوں پہ کھڑی تحریک انصاف کی حکومت کیسے اٹھارویں ترمیم ختم کرسکتی ہے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  جب قومی یکجہتی کی ضرورت ہو تو یہ کوئی نہ کوئی حرکت کردیتے ہیں۔ آج قومی یکجہتی کی ضرورت ہے تو 18ویں ترمیم کا شوشہ چھوڑاگیا۔

سعید غنی نے کہا کہ کسی اور کی باتوں میں آکر یہ 18 ویں ترمیم کیخلاف بولنا شروع ہوجاتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر سعید غنی نے کہا کہ ان کی وزارت عظمیٰ دوتین سیٹوں پرکھڑی ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت سہارے پر چل رہی ہے۔ یہ مانگے تانگے کی حکومت 2 ماہ بھی نہیں چل سکتی۔

صوبائی وزیر تعلیم نے سوال کیا کہ تم ہوتے کون ہو 18 ویں ترمیم ختم کرنے کی بات کرنے والے۔ وزیراعظم کو چیلنج ہے کہ آئین میں آرٹیکلز کی تعداد بتادیں تو سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔

مزید پڑھیں: اٹھارویں ترمیم پر بات چیت کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، فیصل جاوید

سعیدغنی نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان لیڈ کریں۔ یہ لوگ سنجیدہ معاملے پر قوم کو تقسیم کرنے کے درپے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی کہتے تھے لاک ڈاؤن نہیں لگنا چاہیے لیکن لگ گیا۔ وزیراعظم صبح ایک بات اور شام کو دوسری بات کرتےہیں۔کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہوا  تھا کہ لاک ڈاؤن 9 مئی تک ہونا چاہیے۔ وزیراعظم اپنی کنفیوژن کی وجہ سےعوام کومصیبت میں نہ ڈالیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نےتینوں صوبوں کا دورہ کیا لیکن سندھ کانہیں۔ وزیراعظم کوکراچی آتے ہوئے تکلیف ہوتی ہوگی۔وزیراعظم کو کہا گیا ہوگا کہ دوسری بارکراچی گئے تو نوکری خطرے میں پڑجائےگی۔

سعیدغنی نے کہا کہ ڈاکٹرز نے کہا کہ صرف سندھ نہیں ہرجگہ لاک ڈاؤن سخت ہوناچاہیے۔ اگرڈاکٹرز خوفزدہ ہوکرعلاج کرنا چھوڑ دیں تو ہم کیا کرسکتے ہیں؟۔


متعلقہ خبریں